نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت گڈس اینڈ سرویس ٹیکس (جی ایس ٹی) کے ذریعہ عام لوگوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہی ہے اور عام لوگوں سے زیادہ ٹیکس وصول کرکے سرمایہ داروں کی دولت میں اضافہ کررہی ہے۔
کانگریس کے لیڈر شکتی سنگھ گوہل نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں جی ایس ٹی کو عام لوگوں کے لیے دہشت گردانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں سے کپاس پر ایڈوانس لے رہی ہے اور اس کے بدلے میں سود بھی نہیں دے رہی ہے۔
کاشتکاری میں استعمال ہونے والے آلات اور کیڑے مار ادویات پر بھاری ٹیکس لگائے جا رہے ہیں اور سرمایہ داروں کو ٹیکسوں سے ریلیف دیا جا رہا ہے۔
جی ایس ٹی کی بنیاد آسانی پر مبنی تھی اور اس کی بنیاد بھی وہی ہونی چاہئے تھی لیکن مودی سرکار نے اس میں سلیب بڑھا کر جی ایس ٹی کی دہشت پیدا کر دی ہے جس سے عام آدمی پریشان ہو گئےہیں۔
پاپ کورن پر تین سلیب میں ٹیکس لگایا جا رہا ہے اور ایسا کر کے حکومت عام لوگوں پر ظلم کر رہی ہے۔
مسٹر گوہل نے کہا کہ مودی حکومت میں غریبوں اور عام لوگوں سے جی ایس ٹی بہت زیادہ لیا جا رہا ہے لیکن اربوں اور کھربوں روپے کمانے والے سرمایہ داروں کو ٹیکس میں چھوٹ دی جا رہی ہے۔
اسی کا نتیجہ ہے کہ آج غریب اور امیر کے درمیان خلیج بہت زیادہ بڑھ گئی ہے اور یہ انگریزوں کے دور سے بھی زیادہ وسیع ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے سرمایہ داروں کو 2 لاکھ کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی ہے۔
یہی نہیں حکومت نے بڑے صنعت کاروں کے 17 لاکھ کروڑ روپے کے این پی اے کو معاف کر دیا ہے اور اس معافی کے بدلے ان سرمایہ داروں نے الیکٹرانک بانڈز خرید کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو چندہ دیا ہے۔
کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ جی ایس ٹی کا مقصد ٹیکس وصولی کے نظام کو آسان بنانا تھا لیکن مودی حکومت نے عجلت میں جی ایس ٹی کو نافذ کرکے اسے پیچیدہ بنادیا ہے اور عوام اس پر بنائے گئے سلیبوں میں پس رہے ہیں۔
اس ٹیکس کے ذریعے ملک کے غریبوں سے پیسہ چھینا جا رہا ہے۔ ٹیکس سیس جمع کرنے کا ایک نظام ہے اور اس کا مقصد سب کو فائدہ پہنچانا تھا لیکن مرکزی حکومت سیس لگا کر بہت زیادہ آمدنی حاصل کر رہی ہے اور صرف سیس لگا کر اپنی جیبیں بھر رہی ہے۔
مسٹر گوہل نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ ٹیکس کے نظام میں کسانوں سے بھی دھوکہ کیا جا رہا ہے اور کسان اپنی فصلوں کو کیڑوں سے بچانے کے لیے جو کیمیکل استعمال کرتے ہیں ان پر 28 فیصد جی ایس ٹی وصول کیا جا رہا ہے۔
صحت کے شعبے میں انشورنس سسٹم پر 18 فیصد جی ایس ٹی وصول کی جارہی ہے۔
حکومت عام آدمی سے بہت زیادہ ٹیکس لے کر اپنے چند سرمایہ داروں کی دولت میں اضافہ کر رہی ہے۔
کانگریس کے لیڈر نے مودی حکومت کے ترقیاتی ماڈل کو راون کی ترقی کا ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح لنکا میں کچھ محل سونے کے بنے تھے وہ سب راون کے پسندیدہ لوگوں کے تھے جب کہ وہاں کے عام لوگ پریشان تھے۔
مودی حکومت ’رام راجیہ‘ کی بات کرتی ہے لیکن ان کا ٹیکس وصولی کا نظام ’راون کے انداز‘ میں کام کر رہا ہے۔