مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس معاہدے میں، دوسری باتوں کے ساتھ، یہ فراہم کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک ہر کیلنڈر سال کی یکم جنوری کو اپنی جوہری تنصیبات اور تنصیبات کے بارے میں ایک دوسرے کو اگاہ کریں گے۔
اس کے مطابق پاکستان میں جوہری تنصیبات اور تنصیبات کی فہرست باضابطہ طور پر وزارت خارجہ میں اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کی گئی۔
اس کے ساتھ ہی بھارتی وزارت خارجہ نے ہندوستان کی جوہری تنصیبات اور تنصیبات کی فہرست نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کردی۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان 27 جنوری 1991 کو جوہری تنصیبات اور تنصیبات کے خلاف حملوں کی ممانعت کے معاہدے پر عمل درآمد کے بعد دونوں ممالک یکم جنوری 1992 سے فہرستوں کا تبادلہ کر رہے ہیں۔