بی جے پی اور عآپ جھوٹے وعدوں اور فرضی بیان بازی کے ذریعے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے: کانگریس

کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی اور عآپ عوام کے مسائل کے بجائے جھوٹے وعدوں اور فرضی بیان بازی کے ذریعے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے اتوار کو کہا کہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی دہلی اسمبلی انتخابات عوام سے متعلق مسائل کے بجائے جھوٹے وعدوں اور فرضی بیان بازی کے سہارے لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، “دونوں پارٹیاں ووٹ کاٹنے، جعلی ووٹ بنانے اور مخصوص برادریوں کے ووٹ بنانے اور کاٹنے کے بیانات دے رہی ہیں۔ دونوں ہی دہلی کے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے یہ سب کر رہی ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ 2014 سے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ووٹ حاصل کرنے کے لئے فرضی ہتھکنڈے اپنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیاں عوام سے براہ راست جڑے مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل پر بات کرنے سے گریز کر رہی ہیں کیونکہ گزشتہ 11 برسوں میں دونوں کی شراکت سے دہلی بے روزگاری میں نمبر ون بن گیا ہے اور تقریباً ڈھائی کروڑ لوگ مہنگائی کی مار جھیل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، ’’ایک طرف اروند کیجریوال جھوٹے وعدوں کی مدد سے ووٹ حاصل کرنے کی چالیں چل رہے ہیں، دوسری طرف  بی جے پی ان پر الزام لگا رہی ہے اور عوامی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دہلی کے لوگ یہ ڈرامہ بہت دنوں سے دیکھ رہے ہیں اور ووٹنگ کے دن دونوں  کوان ڈراموں کا جواب دیں گے، انہوں نے کہا کہ ان دونوں پارٹیوں کو عوام کے مفادات، حقوق، ترقی اور فلاح و بہبود سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

کانگریس رہنما  نے کہا، “کوئی روہنگیا پناہ گزینوں کا ووٹ کٹوا تو کوئی پوروانچل کے باشندوں کے ووٹ کٹوا رہا ہے۔ میں کیجریوال سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ لوگ بغیر ٹھوس دستاویزات کے ووٹر کیسے بن گئے” کہیں آپ کی حکومت میں تو کوئی سوراخ  نہیں ہے؟ جس راستے سے اتنی بڑی تعداد میں ناجائز ووٹ بنے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ کانگریس 15 سال سے دہلی میں برسراقتدار تھی، لیکن کسی نے بدعنوانی یا کسی قسم کی غیر اخلاقی انتظامی کارروائی پر انگلی تک نہیں اٹھائی۔

دیوندر یادو نے کہا کہ کانگریس کے امیدوار اور کانگریس کارکنان لوگوں کے درمیان دہلی کی ترقی، مہنگی بجلی، گندے پانی، موثر ٹرانسپورٹ سسٹم، بہتر تعلیم، صحت عامہ کی خدمات، آلودگی سے آزادی، جمنا کے پانی کو پینے کا پانی بنانے کی بات کر رہے ہیں۔ تعمیرات، گندگی اور کچرے کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی تعمیر نو، نالیوں اور نالوں کی مکمل صفائی کی باتیں کر کے عوام کو ان کی جہنم کی زندگی سے نجات دلانے کی باتیں کر رہے ہیں، لیکن یہ دونوں جماعتیں ان مسائل کے بجائے ووٹ کٹوانے اور ووٹ جوڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ کانگریس کے کارکن عوام کی درمیان شیلا دکشت حکومت کے 15 سال کے ترقیاتی کاموں کا تذکرہ کر رہے ہیں اور عوام بھی محترمہ دکشت کے کاموں کی بنیاد پر کانگریس کے حق میں ووٹ دینے کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ماہ طویل دہلی نیائے یاترا کے دوران دہلی کی حالت زار کو قریب سے دیکھا ہے۔ ہر گلی، محلے، چھوٹی بڑی کالونیوں، جگی اور کچی آبادیوں، دیہی اور شہری گاووں سمیت سڑکوں پر رہنے والے مزدوروں کی جدوجہد کو دیکھا اور ان سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور کیجریوال کی بدانتظامی، بدعنوانی اور موقع پرست سیاست کی وجہ سے دہلی پوری طرح برباد ہوگئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *