نئی دہلی: کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان بڑھتے اختلافات کھلی دشمنی میں تبدیل ہوگئے ہیں اور اب عام آدمی پارٹی نے اشارہ دیا ہے کہ وہ انڈیا بلاک سے کانگریس کو ہٹانے کا مطالبہ کرے گی۔ عام آدمی پارٹی قائدین نے جمعرات کے روز کانگریس سے اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور پارٹی صفوں میں گہری ناراضگی کا حوالہ دیا۔
انہوں نے کانگریس کو اتحاد سے نکالنے کے لئے بلاک کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں جانب سے الزامات اور جوابی الزامات اور بڑھتی کشیدگی کے درمیان یہ بات سامنے آئی ہے۔ اپوزیشن بلاک مزید کمزور ہوگیا ہے۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا جب انڈیا بلاک کی قیادت کو تبدیل کرنے کے بارے میں سرگوشیاں ہورہی تھیں۔ بعض افراد بشمول آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے کہا تھا کہ ممتا بنرجی انڈیا بلاک کی قیادت کی باگ ڈور سنبھال سکتی ہیں۔
انڈیا بلاک جو سماج وادی پارٹی‘ ترنمول کانگریس‘ آر جے ڈی‘ ڈی ایم کے‘ شیوسینا (یو بی ٹی) اور عام آدمی پارٹی پر مشتمل ہے‘ اسے متحد رہنے کی کڑی آزمائش کا سامنا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے اپنی حلیف جماعتوں کے ساتھ بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے نتیجہ میں یہ بحران مزید گہرا ہوسکتا ہے۔
آگ پر مزید تیل چھڑکتے ہوئے دہلی کے کئی کانگریس قائدین نے اب عام آدمی پارٹی کنوینر اروند کجریوال کو کھل کر تنقیدوں کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے قومی خازن اور رکن راجیہ سبھا اجئے ماکن نے کجریوال پر کرپشن میں ملوث ہونے اور انتظامی ناکامی کا الزام عائد کیا ہے۔اجئے ماکن نے کووِڈ 19کی وباء کے دوران بدانتظامی اور جن لوک پال بل جیسے وعدوں کی تکمیل نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا وعدہ کرنے والوں کے برسراقتدار آنے کے باوجود اس کا نفاذ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے پنجاب میں جن لوک پال بل کیوں نافذ نہیں کیا جہاں انہیں مکمل خودمختاری حاصل ہے۔ وباء کے دوران جب لوگ مررہے تھے تو اروند کجریوال نے پرتعیش بنگلہ پر کروڑہا روپے لُٹادیئے۔ 11 سال بعد بھی دہلی کے ہزاروں خاندانوں کو راشن کارڈس نہیں ملے ہیں۔