طیارہ حادثہ کے وقت تمام مسافر چینخ وپکار اور رو رہے تھے لیکن ایک شخص پرسکون انداز میں اللہ اکبر کے ورد میں مصروف تھا بچ گیا

آذربائیجان کا ایک مسافر طیارہ چہارشنبہ کے روز قازقستان کے ایئرپورٹ کے قریب ایک افسوسناک حادثے کا شکار ہو گیا۔اس طیارہ میں ایک ایسا شخص بھی سوار تھا

 

جو امکانی حادثہ کی اطلاع کے بعد بھی پرسکون انداز میں کلمہ شہادت پڑھ کر اللہ اکبر کی ورد کررہا تھا جو معمولی خراش کے ساتھ بچ گیا ۔حادثہ کے آخری لمحات کا یہ  ویڈیو جس میں طیارہ میں اللہ اکبر کی گونج سنائی دی رہی ہے  سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہورہا ہے

 

 

یہ طیارہ چیچنیا جا رہا تھا، جس میں 62 مسافر اور عملے کے 5 افراد سوار تھے۔ حادثے کے نتیجے میں 38 افراد جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 29 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

 

عینی شاہدین کے مطابق طیارہ قازقستان کے ایئرپورٹ کے قریب پرواز کر رہا تھا کہ اچانک گر کر تباہ ہو گیا۔ حادثے کے بعد امدادی ٹیموں نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، جبکہ جاں بحق افراد کی نعشوں کو نکالنے کا عمل بھی جاری رہا۔ مقامی حکام نے اس حادثے کی مکمل تحقیقات کا اعلان کیا ہے تاکہ حادثے کی اصل وجوہات معلوم کی جا سکیں۔

 

سوشل میڈیا پر حادثے کی ویڈیوز اور تصاویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، جنہوں نے دنیا بھر میں لوگوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک مسافر نے طیارے کے اندر سے حادثے سے پہلے اور بعد کی ویڈیوز ریکارڈ کیں۔

 

ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مسافر سکون کے ساتھ کلمہ شہادت کا ورد کر رہا ہے اور اللہ اکبر کے نعرے لگا رہا ہے حادثہ کے بعد وہ شخص دوبارہ اللہ اکبر کا ورد کرتے ہوئے حادثہ کے مقام سے پیدل آگے بڑھ گیا ۔ اس دوران دیگر مسافروں کی گھبراہٹ اور چیخ و پکار کی آوازیں بھی سنائی دیتی ہیں، جو حادثے کی سنگینی کو بیان کرتی ہیں۔

 

طیارے کے حادثے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی، لیکن ابتدائی اطلاعات کے مطابق تکنیکی خرابی یا خراب موسم کو ممکنہ وجوہات میں شامل کیا جا رہا ہے۔

 

قازقستان کی سول ایوی ایشن کے حکام نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی اس حادثے کی مکمل رپورٹ جاری کریں گے۔ اس حادثے نے متاثرین کے خاندانوں اور عوام میں گہرے غم اور افسوس کی کیفیت پیدا کر دی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *