آئی پی ایل نے بین الاقوامی کرکٹ کا چہرہ بدل دیا

[]

ممبئی: سال 2007 میں ہندوستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پہلے ایڈیشن کی چمپئن بنی۔ اس وقت ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا جنون نیا تھا۔ تاہم 3 گھنٹے میں پورا پیسہ وصول کرکٹ دیکھنے سے شائقین نے خوب لطف اٹھایا۔

ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بخار کو دیکھتے ہوئے سال 2008 میں بڑا قدم اٹھایا۔ بی سی سی آئی نے انڈین پریمیر لیگ یعنی آئی پی ایل کیلئے اسٹیج تیار کیا اور ایک نئی لیگ کے انعقاد کا اعلان کیا۔

آئی پی ایل کا جنون دن بہ دن بڑھتا ہی چلاگیا اور اس کرکٹ لیگ نے عالمی کرکٹ کا چہرہ ہی بدل دیا۔ آئی پی ایل کی بدولت کئی کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیت ثابت کرنے کا پلیٹ فارم ملا جبکہ کئی کھلاڑیوں کی قسمت راتوں رات چمک اٹھی۔

انڈین پریمیر لیگ یعنی آئی پی ایل نے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا سنہری موقع فراہم کیا۔ آئی پی ایل میں دھوم مچانے کے بعد کئی کھلاڑیوں نے اپنی قومی ٹیم میں جگہ بنائی۔

اس لیگ نے ہندوستانی ٹیم کو جسپریت بمراہ، ہاردک پانڈیا سمیت کئی سوپر اسٹارز دیے جس کی وجہ سے ٹیم انڈیا نے عالمی کرکٹ پر راج کیا۔ آئی پی ایل کی نیلامی کی میز پر کئی کھلاڑی محض چند منٹوں میں امیر بن گئے۔ اس لیگ نے دنیا بھر کے کرکٹرز پر پیسے کی بارش کی۔

 ایک کھلاڑی کو اپنی ٹیم میں شامل کرنے کیلئے فرنچائزی نے کروڑوں روپے پانی کی طرح خرچ کردیے۔ بین الاقوامی ٹیم میں جگہ نہ بنانے کی وجہ سے آئی پی ایل نے صرف دو ماہ تک اپنی طاقت دکھانے کیلئے غربت سے نبرد آزما دنیا بھر کے کرکٹرز کو بھاری رقم ادا کی۔

 انڈین پریمیر لیگ ہندوستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے نوجوان کھلاڑیوں کیلئے ایک پلیٹ فارم بن گیا جہاں انہیں بین الاقوامی کرکٹرز سے کھیلنے اور سیکھنے کا سنہری موقع ملا۔ نوجوان کھلاڑیوں نے بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کر کرکٹ کی باریکیوں کو قریب سے سمجھا۔

 اس کے ساتھ اسٹار کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے سے بھی نوجوان کھلاڑیوں کو کافی فائدہ ہوا۔ اس لیگ میں جوش اور پیسوں کی بارش نے آئی پی ایل کو ملک سے بڑا کردیا ہے۔

 کھلاڑی انڈین پریمیر لیگ میں کھیلنے کیلئے بین الاقوامی میچوں کی قربانی دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔ آئی پی ایل کی کامیابی کے بعد اب ہر ملک نے اپنی اپنی لیگ شروع کردی ہے۔

 لیکن ہندوستان کی مشہور ٹی ٹوئنٹی لیگ دن بہ دن ترقی کررہی ہے تاہم دیگر ممالک کی لیگز آئی پی ایل کے سامنے کوئی خاص مقام نہیں بناپارہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق آئی پی ایل نے بین الاقوامی کرکٹ کا چہرہ ہی بدل دیاہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *