[]
نوح: ہریانہ کی نوح پولیس نے منگل کو گاؤ رکھشک اور گاؤ رکھشا بجرنگ فورس کے سربراہ راج کمار عرف بٹو بجرنگی کو گرفتار کرلیا ہے۔
ہریانہ کے نوح میں ہندو گروپس کی جانب سے نکالے گئے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تصادم کو بھڑکانے کے الزام میں اسے منگل کی شام گرفتار کیا گیا ہے۔
بجرنگی کو فرید آباد کے پارورتیہ کالونی میں واقع اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
نوح صدر پولیس اسٹیشن میں اے ایس پی اوشا کنڈو کی شکایت کے بعد بٹو بجرنگی کے خلاف ایک الگ کیس بھی درج کیا گیا ہے۔
بٹو بجرنگی کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات 148، 149، 332، 353، 186، 395، 397، 506 بشمول آرمس ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بٹو بجرنگی نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی لائیو ویڈیوز میں اشتعال انگیز ریمارکس کئے تھے، جنہیں انٹرنیٹ پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے فرید آباد کے ڈبوا پولیس اسٹیشن میں یکم اگست کو بھی اس کے خلاف یاترا کو آگے بڑھانے سے قبل مسلم کمیونٹی کے خلاف اشتعال انگیز ویڈیوز جاری کرکے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
بتادیں کہ 31 جولائی کو نوح میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے جس میں 6 افراد ہلاک اور 88 شدید زخمی ہوئے جب کہ قیمتی املاک کا نقصان ہوا تھا۔ اس کے بعد ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے تشدد کے لئے مسلمانوں کو ذمہ ٹھہرایا اور یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے سینکڑوں مسلم خاندانوں کے گھروں کو بلڈوزر لگا کر انہیں منہدم کردیا۔
یہاں تک کہ پنجاب و ہریانہ کورٹ کو اس کا ازخود نوٹ لیتے ہوئے انہدامی کارروائی کو فوری طور پر روک دینے کا حکم جاری کرنا پڑا۔ تاہم تب تک ہریانہ کی کٹھر حکومت بے شمار مسلم خاندان کو بے گھر کرچکی تھی۔