’انگریز ستیاگرہ سے نہیں بلکہ ہتھیار دیکھ کر بھاگے تھے‘، بہار کے گورنر آرلیکر نے آزادی کے حوالے سے دیا متنازعہ بیان

[]

گورنر راجندر وشوناتھ نے کہا کہ ’’انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ (آئی سی ایچ آر) نے ایک کہانی گڑھی تھی کہ آپ غلام بننے کے لیے پید ا ہوئے ہیں اور اس وقت کی موجودہ حکومت نے بھی اس کی حمایت کی تھی۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>بہار کے گورنر راجندر وشوناتھ آرلیکر</p></div><div class="paragraphs"><p>بہار کے گورنر راجندر وشوناتھ آرلیکر</p></div>

بہار کے گورنر راجندر وشوناتھ آرلیکر

user

صوبہ بہار کے گورنر راجندر وشوناتھ آرلیکر نے ہفتہ (21 دیسمبر 2024) کو آزادی کی لڑائی کے حوالے سے ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کے ستیاگرہ کی کامیابی کو سرے سے خارج کر دیا اور کہا کہ ’’انگریز ستیاگرہ نہیں بلکہ ہتھیار دیکھ کر بھاگے تھے۔‘‘ یہ متنازعہ بیان انہوں نے گوا میں آنندیتا سنگھ کی لکھی ہوئی کتاب ’’شمال مشرقی ہندوستان میں آزادی کی جدوجہد کی مختصر تاریخ (1498 سے 1947)‘‘ کی اجراء کے موقع پر دیا۔

واضح ہو کہ گورنر راجندر وشوناتھ آرلیکر کا تعلق بنیادی طور پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے رہا ہے۔ وہ پہلے بھی آر ایس ایس کے نظریات پر مبنی بیان دیتے رہے ہیں، لیکن تازہ بیان جو ہندوستان کی آزادی کے حوالے سے انھوں نے دیا ہے، وہ یقیناً کئی لوگوں کے گلے سے نیچے نہیں اترنے والا۔ انہوں نے تقریب کے دوران یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے متعلق برطانوی پارلیمنٹ کے سابق اراکین نے کچھ ایسی باتیں کہی ہیں جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں ہوئی بحث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کی آزادی کی تحریک کسی ایک حصہ میں محدود نہیں تھی بلکہ پورے ملک میں آزادی کی تحریک ایک ساتھ چل رہی تھی۔‘‘

گورنر راجندر وشوناتھ کا کہنا ہے کہ ہماری آزادی کی تحریک ’بغیر تلوار، بغیر ڈھال‘ کے نہیں تھی۔ جب کئی لوگوں نے ہتھیار ہاتھ میں اٹھائے تب جا کر انگریز یہاں سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔ ایسا نہیں ہے کہ انگریز ’بغیر تلوار، بغیر ڈھال‘ کے بھاگ کھڑے ہوئے۔ جب انگریزی حکومت نے دیکھا کہ ان لوگوں کے ہاتھوں میں بندوقیں ہیں، تب انہوں نے غور و فکر کیا کہ ہندوستانی لوگ آزادی حاصل کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ بہار کے گورنر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’جب برطانوی پارلیمنٹ میں آزادی ایکٹ پر غور و خوض کیا جا رہا تھا، اس وقت کی ان کی تقریروں کو ہم سبھی لوگوں کو پڑھنا چاہیے۔ یہ جاننا چاہیے کہ اس وقت وہاں برطانوی پارلیمنٹ میں ان کے اراکین پارلیمنٹ کیا کہہ رہے تھے۔‘‘

بہار کے گورنر نے اپنی بات کو مزید مدلل بناتے ہوئے کہا کہ ’’انہوں (انگریزوں) نے ہمارے ستیاگرہ اور تحریک کا کہیں کوئی ذکر نہیں کیا۔ پارلیمنٹ کے اندر برطانوی رکن پارلیمنٹ نے یہ تقریر کی کہ ہندوستان کی آزادی کی لڑائی میں کئی برطانوی افسران نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔‘‘ گورنر راجندر وشوناتھ کے مطابق ’بغیر تلوار، بغیر ڈھال‘ کے یہ آزادی ممکن نہیں تھی۔ یہ تبھی ممکن ہو سکی جب ہمارے لیڈران اور ہماری عوام نے اپنا سب کچھ ملک کے لیے قربان کر دیا۔ ان قربانیوں کی بدولت ہی ہمیں یہ آزادی حاصل ہوئی ہے۔ ہمیں اصل تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے نہ کہ ہم وہ پڑھیں جو مغل، تھاپڑ اور عرفان حبیب کی تاریخ ہے۔

گوا کے پرتگالی حملے کا ذکر کرتے ہوئے بہار کے گورنر نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بغیر کسی ڈر و خوف کے تاریخ کے صحیح نقطہ نظر کو پیش کیا جائے۔ انہوں نے انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ (آئی سی ایچ آر) پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ (آئی سی ایچ آر) نے ایک کہانی گڑھی تھی کہ آپ غلام بننے کے لیے پیدا ہوئے ہیں اور اس وقت کی موجودہ حکومت نے بھی اس کی حمایت کی تھی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمیں بغیر کسی ڈر و خوف کے اپنی بات کہنی چاہیے۔ ہم پر حملہ کرنے والے کبھی ہمارے نہیں ہو سکتے۔ اس لیے ہمیں اپنی بات سب کے سامنے رکھنی چاہیے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ راجندر وشوناتھ آرلیکر بہار کے موجودہ اور اب تک کے 29ویں گورنر ہیں۔ انہوں نے سب سے پہلے ہماچل پردیش کے 21ویں گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ گوا سے ہماچل پردیش کے گورنر کے طور پر کام کرنے والے پہلے فرد تھے۔ راجندر وشوناتھ گوا حکومت میں کابینہ کے وزیر اور گوا قانون ساز اسمبلی کے عہدے پر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ بچپن سے ہی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے منسلک رہے ہیں۔ وہ 1989 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہوئے۔ 1980 کی دہائی سے ہی وہ گوا بی جے پی کے سرگرم رکن کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ وہ گوا ریاستی پردیش کمیٹی، گوا انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین، گوا اسٹیٹ شیڈول کاسٹ اور دیگر پسماندہ طبقات کے مالیاتی ترقیاتی کارپوریشن کے چیئرمین جیسے کئی عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *