ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ شدید بارش سے تباہ _ ایک دن میں 65 اموات، عمارتیں اور گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں

[]

نئی دہلی _ 14 اگست ( اردولیکس ڈیسک) ہماچل پردیش میں شدید بارش  لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ اتراکھنڈ میں 13 افراد ہلاک یا لاپتہ ہیں۔ موسلادھار بارش نے عمارتوں کو تباہ کر دیا، گاڑیاں بہہ گئیں، اور اہم سڑکوں اور ریل رابطوں کو منقطع کر دیا۔یہ دو  ریاستیں جولائی میں بھی سیلاب اور شدید بارشوں کی زد میں تھیں۔ اہم شاہراہوں کو بلاک کر دیا گیا، اور تاریخی کالکا-شملہ ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچا۔

موسلا دھار بارش نے گاڑیاں بہا دیں اور عمارتیں سیلابی پانی میں بہہ گئیں، جبکہ اہم سڑکیں اور ریل رابطے تباہ ہو گئے – کیونکہ سانحہ نہ صرف دور دراز علاقوں بلکہ دونوں ریاستوں کے اہم شہروں اور مشہور سیاحتی مقامات پر پہنچا۔ متاثر ہونے والے مقامات میں شملہ کا ایک مندر بھی تھا، جہاں سے 11 نعشیں ملی ہیں اور 20 مزید ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ اور رشی کیش، جس میں پیر کو ہندوستان کے کسی بھی مقام پر 420 ملی میٹر کی سب سے زیادہ بارش ہوئی، جس نے مٹی کے تودے گرنے سے ٹرکوں، بسوں اور گاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، اور لوگ اپنے گھروں میں پھنس گئے۔

 

ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا۔کہ “ریاست میں پچھلے 24 گھنٹوں میں 50 سے زیادہ لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ 20 سے زائد افراد اب بھی پھنسے ہوئے ہیں، مرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ہم نے یوم آزادی کے موقع پر کوئی ثقافتی پروگرام منعقد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے

 

دہرادون کے مالدیوتا میں واقع دون ڈیفنس کالج کی عمارت گزشتہ چند دنوں سے جاری شدید بارش کی وجہ سے  منہدم ہوگئی ہے۔ عمارت کی پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

 

گزشتہ سال مالدیوتا میں بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد اس جگہ کو بھاری نقصان ہوا تھا۔ اس سال بھی علاقے میں ایک بار پھر تباہی جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *