[]
تھانے: چھترپتی شیواجی مہاراج ہاسپٹل‘ کلوا (تھانے) میں 24 گھنٹوں میں 18 مریضوں کی موت کے بعد حکام نے دیگر مریضوں کو جن کی حالت نازک نہیں ہے اور نئے مریضوں کو قریب میں واقع سیول ہاسپٹل منتقل کرنا شروع کردیا ہے۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔
تھانے کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر (انچارج طبی خدمات) سندیپ مالوی نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بلدیہ کے چھترپتی شیواجی مہاراج (سی ایس ایم) ہاسپٹل میں 3 مریضوں کی موت واقع ہوئی جبکہ ایک کو مردہ لایا گیا۔ کلوا کے دواخانہ میں اموات کی تعداد گزشتہ 24 گھنٹوں میں گھٹ چکی ہے۔
قبل ازیں ہفتہ اور اتوار کے درمیان 24 گھنٹوں میں 18 اموات کی خبر آئی تھی جس کے بعد چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے نے تحقیقات کے لئے آزادانہ کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا تھا۔ دواخانہ میں سیکوریٹی بڑھادی گئی۔ عہدیداروں کے بموجب سی ایس ایم ہاسپٹل پر کافی بوجھ ہے۔
وہ روزانہ تقریباً 600 مریضوں کا علاج کررہا ہے جبکہ گنجائش 500 مریضوں کی ہے۔ قریب میں واقع سیول ہاسپٹل میں تزئین نو کا کام جاری ہے جس کے باعث کلوا کے اس دواخانہ میں مریضوں کی آمد بڑھ گئی۔ تھانے کے سابق میئر نے یہ بات بتائی۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹسی ایس ایم ہاسپٹل ڈاکٹر انیرودھ مالگاؤنکر نے پیر کے دن کہا کہ مریضوں کی منتقلی ان کی مرضی سے کی جارہی ہے۔ ہم صرف ان مریضوں کو منتقل کررہے ہیں جو روبہ صحت ہیں۔ ان کے علاوہ نئے مریض بھی منتقل کئے جارہے ہیں۔
سی ایس ایم میں روزانہ تقریباً 150 نئے مریض شریک ہوتے ہیں جس کی وجہ سے بوجھ بڑھ گیا ہے۔ قریب میں واقع سیول ہاسپٹل کی گنجائش 350 بستروں کی ہے اور وہاں تقریباً آدھے بستر خالی پڑے ہیں۔
24 گھنٹوں میں 18 اموات کے بارے میں پوچھنے پر بلدیہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ہفتہ اور اس سے 2 دن قبل بعض ایسے مریض لائے گئے تھے جن کی حالت بے حد نازک تھی۔
یہ 50 سال سے زائد عمر کے تھے اور ان میں کئی کو خانگی دواخانوں نے ریفر کیا تھا۔ ڈاکٹروں کی طرف سے لاپرواہی کا سوال ہی نہیں۔ سارے ضلع تھانے اور اطراف کے علاقوں سے مریض سی ایس ایم ہی آتے ہیں۔