[]
حیدرآباد۔حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقے مادنہ پیٹ میں آج صبح کی اولین ساعتوں میں ایک صنعتی یونٹ میں خوفناک آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق آگ دروازے اور صوفے تیار کرنے والے یونٹ میں اچانک بھڑک اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے شعلوں نے پورے یونٹ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آگ کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اسے بجھانے کے لیے تقریباً 6 فائر انجنوں کو طلب کرنا پڑا۔ فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے کئی گھنٹوں کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا۔ علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے تھے جس کے باعث مقامی افراد کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچی اور مادنا پیٹ عیدگاہ کے قریب سڑک کو دونوں جانب سے بند کر دیا تاکہ ریسکیو آپریشن بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہ سکے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی کہ وہ متاثرہ مقام کے قریب نہ جائیں تاکہ امدادی کارروائیوں میں کوئی خلل نہ پڑے۔
خوش قسمتی سے اس حادثے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے اور نہ ہی کوئی زخمی ہوا ہے تاہم ابتدائی اندازوں کے مطابق مالی نقصان بھاری ہے۔ آگ نے یونٹ میں موجود تمام ساز و سامان کو راکھ میں تبدیل کر دیا۔
تاحال آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ پولیس اور فائر ڈپارٹمنٹ کے ماہرین نے تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ حادثے کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔ آگ لگنے کے اس واقعے نے مادنہ پیٹ کے مکینوں میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔
فائر ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے کہا، “ہم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پایا ورنہ یہ پھیل سکتی تھی۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن مالی نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔”
متعلقہ حکام کے مطابق آگ لگنے کی اصل وجوہات کا پتہ چلایا جائے گا اور مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔مزید تفصیلات تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گی۔