مسلمانوں کے تعلق سے متنازعہ بیان پر الہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شیکھر یادو سپریم کورٹ کالجیم کی سرزنش

[]

نئی دہلی: وی ایچ پی کے ایک پروگرام میں مسلمانوں کے تعلق سے متنازع بیان دینے کے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شیکھر یادو کو سپریم کورٹ کالجیم نے طلب کیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سنجیو کھنہ کی سربراہی میں پانچ ججوں پر مشتمل کالجیم نے منگل کو 45 منٹ تک

 

جسٹس یادو سے سوالات کیے اور ان کے بیان پر ناراضی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق کالجیم نے جسٹس یادو کو نصیحت کی کہ آئندہ عوامی تقاریب میں اپنے آئینی عہدے کی حرمت کو برقرار رکھتے ہوئے محتاط انداز اپنائیں۔ کالجیم میں چیف جسٹس کھنہ کے ساتھ جسٹس بی آر گوائی، جسٹس سوریہ کانت، جسٹس ریشی کیش رائے اور جسٹس ایس اوک بھی شامل تھے۔

 

ذرائع کے مطابق کالجیم نے جسٹس یادو کو نصیحت کی کہ آئندہ عوامی تقاریب میں اپنے آئینی عہدے کی حرمت کو برقرار رکھتے ہوئے محتاط انداز اپنائیں۔جسٹس شیکھر یادو نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو میڈیا نے توڑ مروڑ کر پیش کیا جس کی وجہ سے غیر ضروری تنازع پیدا ہوا۔ تاہم سپریم کورٹ کالجیم ان کے اس وضاحت سے مطمئن نہیں ہوا۔ کالجیم نے ان پر زور دیا کہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کے جج کی

 

حیثیت سے ان کے الفاظ اور عمل کو نہایت باریک بینی سے پرکھا جاتا ہے اور وہ عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچانے والے بیانات دینے سے گریز کریں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *