پارلیمنٹ کے حالیہ سیشن میں تلنگانہ کے8 ایم پیز نے کوئی سوال نہیں پوچھا

[]

حیدرآباد: اراکین پارلیمنٹ و اسمبلی کا انتخاب ایوان اسمبلی اور پارلیمنٹ میں اپنے اپنے حلقہ کی ترقی عوام کو درپیش مسائل کا حل دریافت کرنے، حکومت کی اسکیمات سے عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کیلئے کیا جاتا ہے مگر

کئی ایسے قائدین ہیں جو اپنے انتخاب کے مقصد کو فراموش کردیتے ہیں اور ایوان کے اجلاس میں شرکت کو ضابطہ کی کارروائی تک محدود رکھتے ہیں، کوئی مباحث میں حصہ نہیں لیتے اور نہ ہی کسی موضوع پر سوال اٹھانا ضروری سمجھتے ہیں۔

شائد ایسے قائدین کی نظر میں ان کی نمائندگی والا حلقہ کافی ترقی یافتہ ہے یا پھر عوام کو کوئی مسئلہ درپیش ہی نہیں ہے۔ ایسے اراکین اسمبلی و پارلیمنٹ میں تلنگانہ کے قائدین بھی شامل ہیں۔

سنسدویب پورٹل پر دستیاب ڈاٹا کے مطابق پارلیمنٹ کے حالیہ مانسون اجلاس کے دوران تلنگانہ کے 8 اراکین پارلیمنٹ نے سرے سے کوئی سوال ہی نہیں کیا۔

پارلیمنٹ میں کوئی سوال نہ کر نے والوں میں بی جے پی کے سویم باپوراؤ، بنڈی سنجے،کانگریس کے اتم کمار ریڈی اور بی آر ایس کے پونوری دیا کر اور پی راملو (تمام اراکین پارلیمنٹ لوک سبھا) اور کے کیشوراؤ، جئے سنتوش کمار، دیوا کونڈا دامودر(راجیہ سبھا اور تمام بی آر ایس) شامل ہیں۔

تلنگانہ کے دوسرے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے 17 ویں لوک سبھا کے 12ویں اجلاس کے دوران جملہ 335سوالات کئے گئے۔ سب سے زیادہ سوالات بی آر ایس کے اراکین پارلیمنٹ ڈاکٹر رنجیت ریڈی اور سرینواس ریڈی نے کئے۔ دونوں نے جملہ 32، 32 سوالات کئے۔

بی آر ایس اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے لوک سبھا میں 160 اور راجیہ سبھا میں 74 سوالات کئے گئے کانگریس کی جانب سے 44سوالات کئے گئے۔

جن میں کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے 28 اور اے ریونت ریڈی نے 16سوالات کئے اسد الدین اویسی نے 22سوالات کئے۔ بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے دونوں ایوانوں میں 35 سوالات کئے گئے۔

لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروند نے 20اور راجیہ سبھا میں ڈاکٹر کے لکشمن نے 15سوالات کئے۔ دوسری طرف اروند اور سنجے نے بی جے پی کی طرف سے مختلف مباحث میں حصہ لیا۔ تلنگانہ سے پارلیمنٹ میں مباحث میں وینکٹیش سنیتا، کے کیشو راؤ، اسد الدین اویسی، بنڈی سنجے، ڈی اروند، ریونت ریڈی اور ناما ناگیشور راؤ نے حصہ لیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *