[]
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت کی جانب سے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن تلنگانہ کے ذریعہ ایک لاکھ روپے سبسیڈی لون10ہزارافراد کو منظورکیاگیاہے جبکہ تلنگانہ کے تمام اضلاع اور حیدرآبادکے2لاکھ سے زیادہ درخواست گزاروں نے درخواستیں داخل کی تھیں۔
حکومت نے حیدرآبادمیں صرف3950 افرادکوایک لاکھ روپے سبسیڈی کاقرض منظور کیاہے۔ اقلیتی مالیاتی فینانس کارپوریشن نے حیدرآبادکے درخواست گزارجن کے قرض منظور کرنے کے بعدانہیں فون پرکوئی اطلاع نہیں دی۔
درخواست گزارجن میں خواتین بھی شامل ہیں آج اتوارہونے کے باوجود حج ہاؤزنامپلی پہونچکر قطارمیں ٹھہر کر ان کانام فہرست میں ڈھونڈرہے ہیں جس کے باعث انہیں کئی گھنٹے قطارمیں ٹھہرنے اورقیمتی وقت خراب کرناپڑرہاہے۔
انہوں نے صدرنشین تلنگانہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن محمدامتیاز اسحاق سے مطالبہ کیاکہ وہ افراد جن کوایک لاکھ روپے سبسیڈی کالون منظور کیاگیاہے انہیں فون کے ذریعہ اطلاع دیں یا حج ہاؤز کے باب الداخلہ پر بڑا بورڈ لگاکر جس کے لون منظورکئے گئے ہیں ان کے نام کی فہرست لگائیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ 2لاکھ سے زیادہ درخواست گزاروں نے درخواستیں داخل کی ہیں ان کی جانچ کے بعد تمام درخواست گزاروں کا قرض منظور کریں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت جوہمیشہ عجلت میں فیصلے کرتی ہے۔
فیصلہ کرنے سے قبل انہیں درخواست گزاروں کوسہولت پہونچانے کیلئے فون کے ذریعہ یا حج ہاؤز کے باب الداخلہ پر فہرست لگائی جائے۔ صدرنشین تلنگانہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن محمدامتیاز اسحاق کے اعلان کے بعد قرض حاصل کرنے والے درخواست گزاروں کو دودنوں سے حج ہاؤز کوآنا پڑرہا ہے۔ جس میں خواتین کی بھی کثیرتعداد شامل ہے۔