[]
ریاض ۔ کے این واصف
خارجی باشندوں کو جاری ہونے اقامہ میں کبھی کبھی کچھ غلطیاں رہ جاتی ہیں اقامہ ہولڈر کو اس تصحیح کرانی پڑتی ہے۔ اس تعلق سے محکمہ نے کچھ وضاحتیں جاری کی ہیں۔ سعودی عرب میں گزشتہ برس سے امیگریشن قوانین میں تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کا مقصد شہریوں اور غیر ملکیوں کو سہولتیں فراہم کرنا ہے۔
امیگریشن قوانین میں تبدیلیوں سے قبل تارکین کے وہ اہل خانہ جو خروج وعودہ پرجاتے تھے انہیں خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے سے قبل لازمی طور پرمملکت آنا ہوتا تھا جس کے بعد ہی ان کا اقامہ تجدید کیاجاتا تھا۔اقامہ میں تصویر کی تبدیلی کےلیے اب کوئی فیس نہیں۔ تصویر کی تبدیلی کے لیے جوازات کے قریبی دفترسے وقت حاصل کرنا ضروری ہے۔ وقت حاصل کرنے کے بعد وقت مقررہ پردفتر پہنچ کرکارروائی مکمل کی جائے۔ تصویرکی تبدیلی کےلیے واضح ثبوت فراہم کرنا ضروری ہے۔
خیال رہے اقامہ میں تصویر کی تبدیلی اس وقت کی جاتی ہے جب چہرے کی شناحت میں کسی قسم کی تبدیلی ہوگئی ہو۔ چہرے میں ہونے والی تبدیلی کی بنیاد پراقامہ کارڈ میں تصویر تبدیل کرائی جاسکتی ہے تاہم اس کےلیے پاسپورٹ میں بھی تصویر تبدیل کرانا ہوگی۔ نئے پاسپورٹ جس میں تصویر تبدیل کرائی گئی ہے کہ ساتھ جوازات کے دفترسے رجوع کیاجائے گا۔
غیرملکی کارکن اپنے کسی معاملے کے لیے براہ راست جوازات کے کسی دفترسے رجوع نہیں کرسکتا۔اگرغیرملکی کارکن جوورک ویزے پرمملکت میں مقیم ہیں اسے اپنی سرکاری دستاویز یعنی اقامہ وغیرہ میں کوئی تبدیلی کرانا ہوتو اپنے اسپانسر (کفیل)یا اس کی جانب سے مقرر کردہ کسی نمائندے کے ذریعے جوازات کے دفتر سے رجوع کیاجائے۔
اقامہ کی تجدید میں تاخیر پر500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ دوسری باربھی تاخیر کی صورت میں جرمانہ ڈبل یعنی 1000 ریال ہوجاتا ہے۔