[]
انسپکٹر جنرل آف پولیس شاہ جی اُماپ نے کہا ’’اس معاملے میں اب تک ہم نے 40 لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھ رہے ہیں اس میں شامل تمام لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘
مہاراشٹر کے پربھنی میں ’آئین‘ کی توہین کے بعد گزشتہ روز بھیم راؤ امبیڈکر کے حامیوں نے زبردست مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے دوران ہجوم نے تقریباً 20 گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا اور کئی دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ ساتھ ہی ہجوم نے کلکٹر کے دفتر کو بھی آگ کے حوالے کر دیا۔ اس پُرتشدد احتجاج نے جب شدت اختیار کر لی تو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 40 لوگوں کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔ واضح ہو کہ امبیڈکر کے حامیوں نے بدھ کو شہر بند کرنے کا اعلان کیا تھا اس سے ایک روز قبل منگل کو بھی حامیوں نے زبردست مظاہرہ کرتے ہوئے ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا تھا۔ آج بھی علاقے میں حالات کشیدہ بتائے جا رہے ہیں۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس (نانڈیر) شاہ جی اُماپ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس معاملے میں اب تک ہم نے 40 لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھ رہے ہیں اس میں شامل تمام لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘ شاہ جی اُماپ کے مطابق انھیں اطلاع ملی ہے کہ 16-17 موٹر سائیکلیں، 2 چار پہیہ گاڑیاں، سی سی ٹی وی کیمرے اور دکانوں کے سائن بورڈز کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ معاملہ درج ہونے کے بعد ہی صحیح تعداد کا پتہ چل پائے گا۔ ساتھ ہی پربھنی شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں مقدمہ درج کرنے کی کارروائی جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پربھنی پولیس اسٹیشن کے پاس بھیم راؤ امبیڈکر کی مورتی کے پاس شیشے کے سیلف میں رکھے آئین کی نقل کو کسی نے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا تھا۔ اس امر کو لوگوں نے ’آئین‘ پر حملہ تصور کرتے ہوئے ہنگامہ شروع کر دیا۔ جس کے بعد حالات بے قابو ہوتے چلے گئے، مجبوراً پولیس کو ان کے خلاف ایکشن لینا پڑا۔ پولیس نے معاملہ کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے بدھ کو شہر میں امتناعی احکامات نافذ کر دیا۔ عوامی مقامات پر 5 سے زائد افراد کو اکٹھا ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے میں مدد کے لیے ریاستی ریزرو پولیس فورس (ایس آر پی ایف) کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی شہر میں پولیس کی گشتی جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔