[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے مقدس شہر مشہد میں چوتھی بین الاقوامی اربعین کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے جس میں زائرین اربعین حسینی کو فراہم کی جانے والی خدمات کا جائزہ اور مزید بہتری کے لیے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس موقع پر ماہر تعلیم نیرہ قوی نے تجویز پیش کی کہ اربعین کے مرکزی ثقافتی کمیٹی میں بچوں اور نوجوانوں کا شعبہ قائم کیا جائے۔ اس اقدام سے نئی نسل کو اربعین کے پیغام سے بہتر طور پر روشناس کرایا جاسکے گا اور ان کی دلچسپی بھی بڑھ جائے گی۔
اربعین حسینی کی ثقافتی اور تعلیمی کمیٹی کے سربراہ حجت الاسلام حمید احمدی نے اربعین کو قومیت اور مذہب سے بالاتر روایت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی جدید تہذیب کی تشکیل اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔
کانفرنس میں عراق سے تعلق رکھنے والے 80 خصوصی مہمانوں سمیت کویت، ترکی، بحرین، سعودی عرب، لبنان، پاکستان، افغانستان اور افریقی ممالک کے نمائندے شریک ہیں۔
حجت الاسلام احمدی نے کہا کہ کانفرنس کے اہم اہداف میں اربعین کی عالمی شناخت کو فروغ دینا، اسلامی دنیا کے اتحاد کو مضبوط کرنا اور مسلمانوں کی یکجہتی کو فروغ دینا شامل ہے۔
کانفرنس کے دوران ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کا خصوصی پیغام پڑھا جائے۔ حج و زیارت کمیٹی کے اراکین حجت الاسلام احد آزادیخواه اور محمد رشیدی بھی اس تقریب میں شریک ہوں گے۔
کانفرنس کے دوران غزہ اور شہدائے مقاومت کی یاد میں خصوصی تقریب منعقد ہوگی، جس میں اہل سنت علماء اور مقاومت کے رہنما شریک ہوں گے۔ اختتامی تقریب میں مرکزی اربعین کمیٹی کے سربراہ سردار علی اکبر پورجمشیدیان خطاب کریں گے۔