شیخ حسینہ کے بیانات سے ہندوستان کے ساتھ کشیدگی بڑھ رہی ہے: محمد یونس

[]

عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے ہندوستان سے کہا کہ وہ ان ‘بادلوں’ کو ہٹانے میں مدد کرے جنہوں نے حالیہ دنوں میں دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات پر سایہ ڈالا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویربشکریہ آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویربشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویربشکریہ آئی اے این ایس

user

ہندوستان کے سکریٹری خارجہ وکرم مصری پیر کو ایک روزہ دورے پر بنگلہ دیش پہنچے تھے۔ یہاں انہوں نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس سے ملاقات کی اور ہندوؤں پر مظالم کا معاملہ اٹھایا۔ اس ملاقات کے بعد انہوں نے ڈھاکہ اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جمنا میں میڈیا سے خطاب کیا۔

سکریٹری خارجہ مصری نے کہا کہ نئی دہلی بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے ساتھ روابط کو بڑھانا چاہتا ہے اور دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اور ٹھوس کوششیں کرنا چاہتا ہے۔

وکرم مصری نے بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان میل جول بڑھانے کے بارے میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہےکہ دونوں ممالک اسے ایک دوسرے کے لیے فائدہ مند سمجھتے ہیں۔ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مصری نے کہا، ‘ہم وہیں سے جاری رکھنا چاہتے ہیں جہاں سے ہم نے چھوڑا تھا۔’ محمد یونس اور وکرم مصری کے درمیان 40 منٹ کی ملاقات میں اقلیتوں کے مسائل، غلط معلومات، معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ہندوستان میں قیام، علاقائی تعاون اور جولائی اگست کی عوامی بغاوت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ہندوستان کے خارجہ سکریٹری نے کہا، ‘ہمیں موجودہ حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم رشتہ ہے۔ پروفیسر یونس نے بنگلہ دیش اور ہندوستان کے تعلقات کو ‘انتہائی ٹھوس’ اور ‘قریبی’ قرار دیا۔ انہوں نے ہندوستان سے کہا کہ وہ ‘بادلوں’ کو ہٹانے میں مدد کرے جنہوں نے حالیہ دنوں میں دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات پر سایہ ڈالا ہے۔ انہوں نے معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کا مسئلہ اٹھایا، جو 5 اگست 2024 کو ہندوستان آ گئی تھیں۔ محمد یونس نے شیخ حسینہ کی 15 سالہ حکمرانی کو ‘ظالمانہ اور کرپٹ آمریت’ قرار دیا۔

محمد یونس نے کہا، ‘ہمارے لوگ پریشان ہیں کیونکہ وہ (شیخ حسینہ)  ہندوستان سے بہت سے بیانات دے رہی ہیں۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوتی ہے۔بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر یونس نے تفصیل سے بتایا کہ کس طرح جولائی اگست میں طلباء، کارکنان اور دوسرے طبقات کے لوگ اکٹھے ہوئے اور شیخ حسینہ کی بدعنوان حکمرانی کو ختم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر بغاوت شروع کی۔

انہوں نے اپنی قیادت میں عبوری حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اصلاحی اقدامات کا ذکر کیا اور کہا کہ ہمارا کام اپنے عوام کے خوابوں کو زندہ رکھنا ہے۔ یہ نیا بنگلہ دیش ہے۔ مصری نے کہا کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی پہلے غیر ملکی رہنماؤں میں شامل تھے جنہوں نے پروفیسر یونس کا چارج سنبھالنے کے بعد ان کا استقبال کیا۔

ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے کہا کہ یہ غلط فہمی ہے کہ ہندوستان کے صرف بنگلہ دیش میں ایک خاص پارٹی کے ساتھ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘بنگلہ دیش میں ہندوستان کے تعلقات کسی خاص پارٹی کے ساتھ نہیں ہیں، بلکہ سب کے ساتھ ہیں۔’ پروفیسر یونس نے سیلاب اور پانی کے انتظام میں قریبی دوطرفہ تعاون پر زور دیا اور ہندوستان پر زور دیا کہ وہ سارک کے احیاء کے لیے اس کی پہل میں شامل ہو۔ چیف ایڈوائزر یونس نے کہا، ‘ہم سب کے لیے ایک خوشحال نیا مستقبل بنانا چاہتے ہیں۔’

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *