[]
درگاہ اجمیرشریف، دارالعلوم دیوبند اور مساجد کے سروے کا مطالبہ والے
پاکھنڈی ٹولہ کو حکومت اور سپریم کورٹ قابو کریں: حافظ محمد لئیق خان
نظام آباد:9/ ڈسمبر (اردو لیکس)حافظ محمد لئیق خان قائد جمعیت العلماء نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا واحد سیکولر ملک ہے جہاں پر ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی طبقات کے لوگ گنگا جمنی تہذیب کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں دنیا بھر میں کئی ممالک ہے
جو مخصوص مذاہب کی شناخت کرتے ہیں لیکن ہندوستان کو سیکولر ملک کی حیثیت سے دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے لیکن جب سے مرکز میں فرقہ پرست حکومت اقتدار پر آئی ہے
وہ عوام کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہونے کی بناء پر توجہ ہٹانے کی غرض سے مسلم اقلیت کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ حافظ محمد لئیق خان قائد جمعیت العلماء نے ریاست اتر پردیش کے سنبھل میں مسجد کے سروے کے بعد پھوٹ پڑنے والے فسادات اور 5 مسلم نوجوانوں کی شہادت پرگہر ے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف اور صرف سیاسی فائدہ کیلئے مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ایسا معلو م ہوتا ہے
جمہوریت کے چوتھے ستون صحافت کے ساتھ ساتھ اب پہلا دوسرا ستون عدلیہ بھی حکومت کے سامنے زیر ہوچکا ہے انہوں نے ورشپ ایکٹ 1991 کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سپریم کورٹ نے یہ قانون منظور کیا تھا کہ 1947 ء کے بعد سے ہندوستان بھر میں تمام مذاہب کی عبادت گاہیں جو کی تو ں برقرار رہیں گی اس میں کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی
لیکن عدالتوں میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کے سروے کی درخواستیں قبول کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے۔ سپریم کورٹ کی خاموشی پر حافظ محمد لئیق خان نے افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے ریاست راجستھان کے اجمیر میں واقع حضرت خواجہ معین الدین چشتی ؒ کی درگا ہ کے سروے اور پاکھنڈی سادھوی پراچی کی جانب سے مدرسہ دارالعلوم دیوبند اور مسجد کے سروے کے مطالبہ کو پاگل پن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے
حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کیلئے ٹولہ تیار کیا گیا ہے یہ پاکھنڈی ٹولہ ملک کے کسی بھی مقام پر عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے مسلمانوں کی عبادت گاہوں کے سروے کا مطالبہ کرتے ہوئے رٹ درخواست داخل کررہا ہے اور عدالتیں قبول کررہی ہے
جو صدمہ کا باعث ہے۔ انہوں نے حکومت ہند سے پرُ زور مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کی بدترین سیاسی چال سے باز آجائیں اور پاکھنڈی ٹولے کو قابو میں کریں تاکہ ملک کے عوام جو پہلے ہی معاشی بحران، فاقہ کشی، بیروزگاری کے بحران سے دوچار ہے انہیں مزید پریشان نہ کرتے ہوئے ترقی، خوشحالی، امن بھائی چارہ کو فروغ دیا جاسکے۔