منی پور تشدد: 9 اضلاع سے موبائل انٹرنیٹ پر عائد پابندی ختم، موجودہ حالات کا جائزہ لینے کے بعد حکومت کا فیصلہ

[]

کمشنر برائے داخلہ این اشوک کمار نے کہا کہ ’’ریاستی حکومت نے موجودہ نظامِ قانون کی حالت اور انٹرنیٹ خدمات کے جنرل آپریشن کے ساتھ اس کے روابط کا تجزیہ کرنے کے بعد جاری پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>منی پور تشدد کی فائل تصویر</p></div><div class="paragraphs"><p>منی پور تشدد کی فائل تصویر</p></div>

منی پور تشدد کی فائل تصویر

user

منی پور کے 9 اضلاع میں جاری موبائل انٹرنیٹ پر پابندی آج ہٹانے کا اعلان کر دیا گیا۔ منی پور حکومت نے 9 دسمبر کو اس سلسلے میں بڑی پیش قدمی کرتے ہوئے عوام کو ایک بڑی سہولت دی ہے۔ حکومت کے محکمہ داخلہ نے ایک حکم جاری کر ریاست کے 9 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کی عارضی معطلی کو واپس لینے کا اعلان کیا۔ حکومت نے امپھال مغرب، امپھال مشرق، بشنو پور، تھوبل، کاکچنگ، جریبام، چراچندپور، کانگپوکپی اور پھیرجاول اضلاع میں نظام قانون کی حالت اور انٹرنیٹ خدمات کے ساتھ اس کے روابط کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ فیصلہ لیا۔

کمشنر (داخلہ) این اشوک کمار نے اپنے حکم میں کہا کہ ’’ریاستی حکومت نے موجودہ نظام قانون کی حالت اور انٹرنیٹ سروسز کے جنرل آپریشن کے ساتھ اس کے روابط کا تجزیہ کرنے کے بعد، منی پور کے امپھال مغرب، امپھال مشرق، بشنوپور، تھوبل، کاکچنگ، جریبام، چراچندپور، کانگپوکپی اور پھیرجاول میں انٹرنیٹ اور ڈاٹا سروسز پر جاری سبھی طرح کی عارضی پابندی کو فوری اثر سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ نومبر ماہ میں 3 خواتین اور 3 بچوں کی لاش جیری اور براک ندیوں میں ملنے کے بعد ریاست میں تشدد بڑھ گیا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے نظام قانون برقرار رکھنے کے لیے 16 نومبر کو 9 اضلاع مین انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے موبائل انٹرنیٹ پر پابندی کو کئی مرتبہ آگے بڑھایا گیا، اور اب حالات معمول پر آنے کے بعد اس پابندی کو ہٹانے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *