[]
سروے رپورٹ 29 نومبر کو داخل کی جانی تھی لیکن رپورٹ تیار نہیں ہونے کے سبب عدالت نے 10 دنوں کی مہلت دے دی تھی۔ کورٹ کمشنر کے ذریعہ آج (پیر) سیل بند لفافے میں رپورٹ پیش کیا جانا ہے۔
سنبھل کی جامع مسجد میں ہریہر مندر ہونے کا دعویٰ عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد مسجد میں کیے گئے دو مرحلوں کی سروے رپورٹ 29 نومبر کو داخل کی جانی تھی لیکن رپورٹ تیار نہیں ہونے کے سبب عدالت نے 10 دن کا وقت دیا تھا۔ اب کورٹ کمشنر کے ذریعہ آج یعنی پیر کو سیل بند لفافے میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اس سلسلے میں عدالت کے باہر سخت تحفظاتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ حالانکہ خبر ہے کہ کورٹ کمشنر لال سنگھ راگھو کی طبیعت خراب ہو گئی ہے جس کے سبب اگلی تاریخ لی جا سکتی ہے۔
واضح ہو کہ ضلع عدالت واقع سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں 19 نومبر کو 8 لوگوں کی طرف سے سپریم کورٹ کے وکیل وشنو شنکر جین کے ذریعہ سنبھل کی جامع مسجد میں ہریہر مندر ہونے کا دعویٰ پیش کیا گیا تھا۔ اسی دن کورٹ کمشنر تقرر کیے گئے رمیش سنگھ راگھو نے دونوں فریقوں کی موجودگی میں مسجد کا سروے کیا تھا لیکن اس دن پورا سروے نہیں ہو سکا تھا۔ اس کے بعد 24 نومبر کو دوبارہ سروے کیا گیا۔ اس دوران احتجاج اور تشدد کے واقعات پیش آئے جس میں 4 لوگوں کی جانیں بھی چلی گئیں۔ اس کے بعد عدالت نے معاملے کی سماعت کے لیے 29 نومبر کی تاریخ طے کی، اسی دوران سروے رپورٹ بھی پیش کی جانی تھی لیکن کورٹ کمشنر نے رپورٹ تیار کرنے کے لیے اور وقت مانگا جس کے بعد عدالت نے انہیں 10 دنوں کی مزید مہلت دے دی۔
اس دوران کورٹ کمشنر لال سنگھ راگھو نے بتایا کہ یہ ضروری نہیں کہ پیر کو رپورٹ داخل ہو جائے کیونکہ ابھی پوری طرح سے رپورٹ تیار نہیں ہوئی ہے اور ان کی صحت بھی صحیح نہیں چل رہی ہے۔ پیر کو سروے رپورٹ داخل ہونے کے امکان کے چلتے عدالت کے باہر اور اندر تحفظ کے پختہ انتظامات کیے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔