[]
ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران نہ صرف دہشت گردی کا مقابلہ کرتا ہے بلکہ خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں اپنی طویل ساحلی پٹی کے ساتھ دنیا کی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں منفرد کردار ادا کرتا ہے۔
ایرانی آرمی کے قومی دن کی مناسبت سے ایرانی سفارتخانے کے زیراہتمام ایک پروقارتقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں انڈین آرمی انٹیلی جنس کے چیف آرایس رمن سمیت نئی دہلی میں موجود ایران کے تمام دوست ممالک کے ملٹری اتاشی نے شرکت کی اوراسلامیہ جمہوریہ کومبارکباد دی۔
واضح رہےکہ بانی انقلاب اسلامی امام خمینی نے18 اپریل 1979 کو ایرانی آرمی کا قومی دن قرار دیا تھا۔ اس موقع پرقومی راجدھانی دہلی میں شاندار تقریب منعقد ہوئی جس میں ہندوستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر ایرج الہٰی اورایران امبیسی میں ڈیفنس اتاشی کرنل حسن مومنی نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ ہوٹل شنگریلا میں منعقد تقریب میں ایران کے سفیر ڈاکٹر ایرج الہٰی نے معززین کوخوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ آج کی ہنگامہ خیز دنیا میں، جہاں عالمی مساوات اخلاقیات، انسانی اور منصفانہ اصولوں پر مبنی نہیں ہیں بلکہ طاقت اور دوہرے معیارات پر مبنی ہیں، ایسی دنیا میں جہاں عدم تحفظ اور جنگ انسانی زندگی کو پہلے سے کہیں زیادہ خطرہ بناتی ہے، جس کو روکنے کے لیے مضبوط فوجی طاقت موجود ہے اور خطرات سے نمٹنا نہ صرف ناگزیر ہے بلکہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
ڈاکٹرایرج الہٰی نے کہا کہ دنیا کی عصری تاریخ نے کئی تنازعات دیکھے ہیں۔ حالیہ دہائیوں میں ہم نے یورپ، ایشیا اور افریقہ میں کئی جنگیں دیکھی ہیں۔ ایسے حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنی خود مختار، خود انحصار اور مضبوط مسلح افواج کے ساتھ مغربی ایشیائی خطے میں استحکام اور سلامتی کا لنگر ہونے پر فخر ہے۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ تمام پڑوسی ممالک اور دنیا کے لیے ایران کی مسلح افواج کا پیغام امن، دوستی اور سلامتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا نقطہ نظر امن، دوستی اور تعاون پر مبنی ہے جوکسی بھی خطرے کے خلاف اپنی سلامتی اور قومی مفاد کا بھرپور دفاع کرتا ہے۔ اسی نظریے کے تحت حالیہ دنوں ایران کو بین الاقوامی قانون کے مقررہ اصولوں کے دائرے میں صیہونی حکومت کے خلاف حفاظتی اقدامات کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
ڈاکٹرایرج الہٰی نے کہا کہ ایران نہ صرف دہشت گردی کا مقابلہ کرتا ہے بلکہ خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں اپنی طویل ساحلی پٹی کے ساتھ دنیا کی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں منفرد کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ باہمی تعاون اور ہمدردی پر زور دیا ہے۔ ساحلی ممالک کسی غیر ملکی افواج کی موجودگی کے بغیر واٹر زون اور توانائی کے مرکز کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ ہندوستان اورایران کے تاریخی روابطہ کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی سفیرنے کہا کہ تاریخی اور ثقافتی رشتوں نے پوری تاریخ میں ایران اور ہندوستان کی دو عظیم قوموں کو اکٹھا کیا ہے۔ مزید برآں بحر ہند نے دو دوست ممالک کو آپس میں جوڑا ہے اور باہمی تعلقات کی بنیاد فراہم کی ہے۔
تقریب کو خطاب کرتے ہوئے انڈین آرمی انٹیلی جنس کے چیف لیفٹیننٹ کرنل آرایس رمن نے دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران اورہندوستان کی دفاعی طاقت دنیا میں منفرد شناخت رکھتی ہے اوراس کی وجہ یہ ہے کہ دونوں ممالک کا نقطہ نظرامن ،استحکام اورتعاون کا پیغام دیتا ہے۔ رمن نے ایران آرمی کے لئے نیک خواہشات کاا ظہارکرتے ہوئے ایرانی سفیراور ایران کے شہریوں کو مبارکباد پیش کی۔
ایران امبیسی میں ڈیفنس اتاشی کرنل حسن مومنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج نے بانی انقلاب اسلامی کی رہنمائی اور رہبر انقلاب اسلامی کی دانشمندانہ قیادت میں ترقی کا سفر شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی آرمی نے دفاعی پرزہ جات اور ساز و سامان کی تیاری میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ مزید برآں، اسلامی جمہوری کی فوج نے تکنیک، حکمت عملی اور نظریات کے میدان میں موثر اقدامات کیے ہیں۔مومنی نے کہا کہ ایران کی فوج نے اپنے زیادہ تر مقاصد کو حاصل کرنے اور آئین کے دائرہ کار میں رہ کر اس کو تفویض کردہ مشن کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔