کانگریس کا کہنا ہے کہ منصوبہ بند طریقہ سے آر ٹی آئی (اطلاعات کے حقوق) کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ ایسا اس لیے کہ کوئی بھی جانکاری دینا نہیں چاہتا، کیونکہ جانکاریاں شفافیت قائم کرتی ہیں۔
کانگریس نے آر ٹی آئی (رائٹ ٹو انفارمیشن) یعنی اطلاعات کے حقوق معاملے پر آج مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ کانگریس نے سنگین الزام عائد کیا ہے کہ منصوبہ بند سازش کے تحت آر ٹی آئی کو ختم کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس نے سپریم کورٹ کی کچھ ہدایات کا بھی حوالہ دیا ہے اور کہا ہے کہ انفارمیشن کمیشن میں منظور شدہ عہدے خالی پڑے ہیں جنھیں بھرنا ضروری ہے۔
کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس سلسلے میں کچھ اہم حقائق سامنے رکھے ہیں۔ کانگریس نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’کانگریس کی حکومت نے عوام کو ’اطلاعات کے حقوق‘ (آر ٹی آئی) دیا، جس سے لوگ کسی بھی منصوبہ، کسی بھی سرکاری کام کی جانکاری حاصل کر سکیں اور نظام میں شفافیت قائم ہو۔ اب اطلاعات کے حقوق کو ہی ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ اس کے تحت انفارمیشن کمیشن میں بھرتیاں نہیں کی جا رہی ہیں۔‘‘
کانگریس نے اس پوسٹ میں سپریم کورٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’سپریم کورٹ نے اس پر (انفارمیشن کمیشن میں بھرتیاں نہ ہونے پر) ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا– انفارمیشن کمیشن میں جو بھی منظور شدہ عہدے ہیں، انھیں بھرا جانا ضروری ہے۔ اگر کسی ادارہ کو چلانے کے لیے لوگ ہی نہیں ہیں تو اسے بنانے کا کیا فائدہ؟‘‘ بعد ازاں کانگریس نے لکھا کہ ’’صاف ہے، منصوبہ بند طریقے سے آر ٹی آئی کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ ایسا اس لیے کہ کوئی بھی جانکاری دینا نہیں چاہتا ہے، کیونکہ جانکاریاں شفافیت کو قائم کرتی ہیں اور ذمہ داری طے کرتی ہیں۔‘‘ پارٹی مزید لکھتی ہے کہ ’’آر ٹی آئی قانون کو بچانے کے لیے ضروری قدم اٹھانے کی ضرورت ہے، انفارمیشن کمیشنوں میں خالی پڑے عہدوں کو بھرنے کی ضرورت ہے۔‘‘