[]
تھیرواننتاپورم: کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے اتوار کو بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ زعفرانی پارٹی ایک سیاسی پارٹی باقی نہیں رہی بلکہ ایک فرقہ بن گئی ہے جو وزیراعظم نریندرمودی کی پوجاکرتا ہے۔
چدمبرم نے مودی حکومت کونشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی کی 10 سالہ حکومت میں تقریر واظہارکی آزادی میں سنگین کمی رونما ہورہی ہے۔ انہوں نے عوام سے’جمہوریت بحال‘ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے یہ تیقن بھی دیاکہ اگرچہ متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ(سی اے اے) کا کانگریس کے منشور میں تذکرہ نہیں کیاگیا۔
تاہم یہ انڈیا بلاک کے اقتدارپرآتے ہی منسوخ کردیاجائے گا۔ چدمبرم نے توقع کا اظہاربھی کیاکہ انڈیابلاک ٹاملناڈو میں تمام 39نشستیں اور پانڈیچیری میں ایک نشست جیتے گا جہاں انتخابات ختم ہوچکے ہیں۔ چدمبرم نے کہا کہ بی جے پی نے 14 دن میں منشورتیارکیا جو عنوان والا منشور نہیں ہے وہ اسے مودی کی گیارنٹی قراردے رہے ہیں۔
بی جے پی ایک سیاسی جماعت نہیں رہی یہ ایک فرقہ بن گئی ہے اور یہ فرقہ نریندرمودی کی پوجاکرتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ ہرایک کو مودی کی گیارنٹی ان ممالک کی یاددہانی کراتی ہے جہاں فرقہ کی پوجاکی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں فرقہ کی پوجا میں اضافہ ہورہا ہے اور نتیجہ میں آمریت شروع ہوگی۔
انہوں نے الزام لگایاکہ مودی کی 10سالہ حکومت میں اظہار کی آزادی پر پوریسنسرشپ ہے۔ اگر مودی کو تیسری مرتبہ ووٹ دے کر اقتدار پر واپس لایاگیاتو وہ دستور میں ترمیم کرسکتے ہیں۔ چدمبرم نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کو بحال کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش سنگین ترین چیالنج بے روزگاری ہے۔
چدمبرم نے مزید کہا کہ کانگریس کا منشور روزگار اور دولت پیدا کرنے کے بارے میں بات کرتا ہے۔ جس کے بارے میں سی پی آئی (ایم) کا منشورخاموش ہے۔ چدمبرم نے کہا کہ جب انڈیا بلاک اقتدار میں آئے گاتو پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں سی اے اے منسوخ کردیاجائے گا۔