[]
نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ ’’آپ کی سرگرمیاں ملک (راشٹر) کے مفاد میں نہیں ہیں۔ ایک سرکاری ادارہ ہونے کے ناطے ٹی آئی ایس ایس اپنے طلباء کو ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں دے سکتا جو ملک مخالف ہوں اور ملک کا نام خراب کرتی ہوں۔ اس لیے ایسی تمام سرگرمیاں جرم کے زمرے میں آتی ہیں۔ یہ باتیں بہت سنگین ہیں اور یہ واضح ہے کہ آپ آزادی اظہار کے نام پر جان بوجھ کر ایسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو رہے ہیں۔‘‘ کیرالہ کے رہنے والے رام داس پرنسی شیوانندن نے خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ معطلی کے خلاف ادارے کی اندرونی اتھارٹی کے سامنے اپیل کریں گے۔ دیں اثنا ان کی معطلی کے خلاف طلبا شوشل میڈیا پر احتجاج کر رہے ہیں۔