[]
کولکتہ: نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین نے کہا ہے کہ ہندوستان میں اپوزیشن نااتفاقی کی وجہ سے اپنی کافی طاقت سے محروم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں کئی تنظیمی مسائل ہیں جنہیں دور کرنا ضروری ہے۔
امرتیہ سین نے پی ٹی آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ذات پات پر مبنی مردم شماری یقینا قابل غور ہے لیکن ہندوستان کو بہتر تعلیم، نگہداشت صحت اور صنفی مساوات کے ذریعہ محروم طبقات کو زیادہ بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔
مشہور ماہر معاشیات نے کہا کہ انہیں ہندوستان جیسے جمہوری ملک کا شہری ہونے پر بے حد فخر ہے لیکن ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ امرتیہ سین نے کہا کہ اپوزیشن بلاک ”انڈیا“ زیادہ مقبولیت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس کی حلیف جماعتیں جیسے جنتادل(یو) اور آرایل ڈی نے اس سے علحدگی اختیار کرلی ہے۔
اس سوال پر کہ بی جے پی سے مقابلہ کرنے کے لئے اپوزیشن کے پاس کس چیز کی کمی ہے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اپوزیشن اپنی نااتفاقی کی وجہ سے اپنی بیشتر طاقت کھو چکی ہے۔ اگر یہ لوگ متحد ہوتے تو زیادہ طاقتور ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس میں کئی تنظیمی مسائل ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پارٹی کا عظیم ماضی اس کے لئے باعث تحریک ہونا چاہئے۔
امرتیہ سین نے بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر اسے نشانہ تنقید بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بڑے پیمانہ پر ناخواندگی اور غیر معمولی صنفی عدم مساوات میں ہندوستان نے غریبوں کی ترقی کو دشوار بنادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں حکمراں طبقات امیروں کے مفادات کا خیال کرتے ہیں۔