[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ٹیلیفونک رابطہ کرتے ہوئے ان کو تین بیٹوں سمیت گھر کے چھے افراد کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔
اس موقع پر صدر رئیسی نے کہا کہ صہیونی حکومت نے الشاطی کیمپ پر حملہ کرکے دنیا کو اپنا وحشتناک چہرہ دکھانے کے علاوہ مقاومت کے مقابلے اپنی ذلت آمیز شکست کا ثبوت دیا ہے۔ حقوق انسانی کے دعویداروں نے ان واقعات پر خاموشی اختیار کرکے صہیونی جنایات میں مکمل شریک ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
صدر رئیسی نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے خاندان کی قربانیوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ مقاومتی رہنماوں نے آزادی بیت المقدس کی راہ میں عوام کے ساتھ بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اللہ فلسطینی عوام کو مزید ثابت قدمی اور شہداء کے درجات کو بلند فرمائے۔
گفتگو کے دوران اسماعیل ہنیہ نے صدررئیسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کا مقدس لہو فلسطینی عوام کی آزادی اور روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ شہداء کا خون ہمیں مقاومت کے راستے پر مزید ثابت قدم رکھے گا۔ صہیونی دشمن ہمارے بچوں کو نشانہ بناکر ہمارے عزم اور ارادے کو متزلزل کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ ان کی خام خیالی ہے۔
حماس کے اعلی رہنما نے کہا کہ ہم بیت المقدس کی آزادی کی راہ میں نہ شک و تردید کا شکار ہوں گے اور نہ عقب نشینی کریں گے۔ ہمارے بچے بیت المقدس اور مسجد اقصی کی آزادی کے لئے قربان ہوجائیں۔