[]
الزام ہے کہ جب وہ وقف بورڈ کے چیئرمین تھے تو انہوں نے 32 لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا۔ ای ڈی نے اس معاملے میں ذیشان حیدر، ان کی شراکت دار کمپنی اسکائی پاور، جاوید امام صدیقی، داؤد ناصر اور کوثر امام صدیقی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔
تحقیقات کے دوران ای ڈی نے سی بی آئی، اے سی بی اور دہلی پولیس کی طرف سے درج ایف آئی آر کو بھی مدنظر رکھا۔ اوکھلا میں مبینہ طور پر ناجائز فنڈز سے خریدی گئی 36 کروڑ روپے کی جائیداد کے لیے 8 کروڑ روپے نقد دیے گئے۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ جائیداد امانت اللہ خان کے کہنے پر خریدی گئی تھی اور اس میں نقد لین دین کے ثبوت موجود ہیں۔