[]
مہر خبرساں ایجنسی کے فلسطینی ذرائع ابلاغ نے صہیونی چینل کان کے حوالے سے کہا ہے کہ فلسطین اور لبنانی سرحد کے تازہ ترین حالات کے بارے میں صہیونی کابینہ نے اتوار کو ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
اس سے پہلے عبرانی ذرائع ابلاغ نے کہا تھا کہ امریکی اعلی وفد نے تل ابیب کا چار روزہ دورہ کیا ہے۔ اعلی عہدیدار کی قیادت میں امریکی وفد نے صہیونی حکام کے ساتھ لبنانی تنظیم حزب اللہ سے درپیش خطرات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع ابلاغ نے امریکی وفد کے دورے کی تفصیلات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا لیکن خیال کیا جارہا ہے کہ امریکی وفد نے صہیونی حکام کے ساتھ مقبوضہ علاقوں اور لبنانی سرحد پر کشیدگی کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔
دو دن پہلے صہیونی صدر اسحاق ہرٹزوگ نے اپنی تقریر میں حزب اللہ کو انتباہ کیا تھا کہ اسرائیل کے عزم اور ارادے کو نہ آزمائے۔
انہوں نے کہا تھا کہ حزب اللہ سے کہنا چاہتا ہوں کہ غلطی نہ کرے۔ اسرائیلی فوج طاقتور اور متحد ہے جو اپنی سرحدوں اور اسرائیلی عوام کی خوب حفاظت کرسکتی ہے۔ یہ ہماری ابتدائی ترجیح ہے۔
صہیونی صدر نے ایسے حالات میں ان خیالات کا اظہار کیا ہے جب وزیراعظم نتن یاہو کی متنازعہ عدالتی اصلاحات کے خلاف 10 ہزار فوجی افسران اور اہلکاروں نے خدمات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔ سابق فوجی سربراہ گادی آئزنکوٹ نے بھی صہیونی حکومت کو درپیش خطرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو بحرانی صورتحال درپیش ہے۔