[]
ساگر: دوگروپس میں جھڑپ ہوگئی اور ایک دوسرے پر سنگباری کی گئی۔یہ واقعہ مدھیہ پردیش کے ساگرسٹی میں ایک تنازعہ کے بعد پیش آیا۔ پولیس نے آج یہاں یہ بات بتائی۔
بعض افراد اس جھڑپ میں زخمی ہوگئے جوکہ ہفتہ کی رات کو صدر علاقہ میں پیش آئی جوکہ کناٹ پولیس اسٹیشن حدود کے تحت ہے۔پولیس نے بتایاکہ علاقہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ پولیس نے ہجوم کومنتشرکرنے کے لئے اشک آور گیس کے شل برسائے۔ پولیس نے تین ایف آئی آر درج کئے اور اس واقعہ میں ملوث افراد کی شناخت کی جارہی ہے۔
یہ بات پولیس اسٹیشن انچارج رویندرسنگھ چوہان نے فوج پر’پی ٹی آئی‘ کے نمائندہ کوبتائی۔ دوگروپس میں مبینہ جھڑپ کی محرکات کا فوری طور علم نہیں ہوسکا۔ ایک شخص جوکہ آٹورکشا چلارہاتھا اس کوایک تنازعہ کی وجہ ہجوم نے زدوکوب کیا۔ بعدمیں دوسرے گروپ کے افراد جمع ہوگئے اورایک دوسرے پر سنگباری کرنے لگے۔ پولیس کے عہدیدار چوہان نے یہ بات بتائی۔
اس دوران سپرنٹنڈنٹ پولیس ابھیشک تیواری نے کہاکہ ہفتہ کی رات کو دوگروپس میں تنازعہ کی اطلاع ملی تھی۔ تیواری نے کہاکہ پولیس علاقہ کے سی سی ٹی وی فوٹیج کامشاہدہ کررہی ہے اور اس سلسلہ میں کاروائی کی جائے گی۔ اس سوال پر کہ آیامذہبی گیت بجائے جانے پر تنازعہ پیدا ہوااورافراد کے ایک بڑے گروپ کی جانب سے دو تا تین افراد پرحملہ کیاگیا توابھشیک تیواری نے کہاکہ زخمی افراد کے بیانات کی بنیادوں پرجائزہ لے کر حقائق کا پتہ لگایا جارہاہے۔
اس سلسلہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی مشاہدہ کیاجائے گا۔ عینی شاہدین سے بھی جھڑپ کی وجوہات معلوم کی جارہی ہیں جس کے بعد سخت کاروائی کی جائے گی۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی پردیپ لاریاجوکہ واقعہ کے بعد مقام پر پہونچے ادعا کیاہے کہ یہ منصوبہ بند واقعہ ہے۔
پولیس کو چاہئے کہ وہ تحقیقات کرے اوراس بات کا پتہ لگایاجائے کہ جھڑپ سے متاثرہ علاقہ کے مکانات میں کس طرح بوٹلس اور پتھر جمع کئے گئے تھے۔ ایک شخص جس کا نام سوربھ بتایاگیاہے اس پر250تا300 افراد کے ایک گروپ نے حملہ کردیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیاجبکہ وہ اپنے گھرمیں تھا۔ اس حملہ میں نہ صرف سوربھ بلکہ بعض دوسرے بھی زخمی ہوگئے۔