رام لیلا میدان سے پرینکا گاندھی کا بی جے پی کو سخت پیغام، اتحاد کے 5 نکاتی مطالبات پیش کئے

[]

پرینکا گاندھی نے رام لیلا میدان سے بی جے پی کو سخت پیغام دیتے ہوئے انڈیا اتحاد کے 5 نکاتی مطالبات پیش کیے۔ بھگوان رام کی داستان کا پیغام یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اقتدار اور تکبر ہمیشہ نہیں رہتے

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / قومی آواز / وپن</p></div>

پرینکا گاندھی / قومی آواز / وپن

user

نئی دہلی: راجدھانی دہلی کے رام لیلا میدان پر منعقدہ انڈیا اتحاد کی میگا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اتحاد کے پانچ نکاتی مطالبات پیش کئے۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی حکومت کی جانب سے پیدا کی گئی غیر آئینی رکاوٹوں کے باوجود انڈیا اتحاد لڑنے، جیتنے اور ہمارے آئین کی حفاظت کے لیے عہدمند ہے۔ جڑے گا بھارت، جیتے گا انڈیا۔‘‘

انڈیا اتحاد کے پانچ نکاتی مطالبات

  • الیکشن کمیشن آف انڈیا کو لوک سبھا انتخابات میں تمام پارٹیوں کے لیے برابری کا میدان یقینی بنانا چاہیے۔

  • الیکشن کمیشن کو ای ڈی – سی بی آئی کے ذریعہ انتخابات میں دھاندلی کے مقصد سے کی جارہی کارروائی کو روکنا چاہئے۔

  • ہیمنت سورین اور اروند کیجریوال کو فوری رہا کیا جائے۔

  • انتخابات کے دوران حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کا مالی گلا گھونٹنے کی کارروائی فوری بند کی جائے۔

  • الیکٹورل بانڈ کے ذریعے بی جے پی کی جانب سے زبردستی رقم کی وصولی کے الزامات کے لئے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جانی چاہیے۔

قبل ازیں، پرینکا گاندھی رام لیلا میدان کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے بھگوان رام کی داستان کے حوالہ سے کہا کہ اس داستان کا پیغام ہے کہ اقتدار ہمیشہ نہیں رہتا اور تکبر ایک دن ختم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’دہلی والے جانتے ہیں کہ یہ دہلی کا مقبول و معروف رام لیلا میدان ہے۔ یہاں بچپن سے میں آ رہی ہوں۔ ہر سال دسہرہ کے دن یہاں ایس میدان میں راون کے پتلے کو نذر آتش کیا جاتا ہے۔ میں چھوٹی تھی تو اپنی دادی اندرا گاندھی کے ساتھ آتی تھی، ان کے پیرے کے پاس زمین پر بیٹھ کر دیکھتی تھی۔ ہمارے ملک کی ہزاروں سالہ قدیم بھگوان کی زندگی کی داستان (ان کے دل میں بسی ہوئی تھی۔)

پرینکا گندھی نے کہا، ’’آج جو اقتدار میں ہیں وہ اپنے آپ کو رام بھگت کہلاتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ دکھاوے میں ملوث ہو چکے ہیں۔ اس لیے میں انہیں یہاں سے یاد دلانا چاہتی ہوں کہ وہ ہزاروں سال پرانی داستان کیا تھی اور اس کا پیغام کیا تھا؟ بھگوان رام جب سچائی کے لیے لڑے تو ان کے پاس اقتدار اور وسائل نہیں تھے، ان کے پاس تو رتھ بھی نہیں تھا، رتھ راون کے پاس تھا۔ وسائل، فوج، سونا راون کے پاس تھا، وہ تو سونے کی لنکا میں رہتا تھا۔ بھگوان رام کے پاس سچائی تھی، امید تھی، عقیدہ تھا، محبت تھی، رحم تھا، شائستگی تھی، صبر تھا، ہمت تھی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’میں اقتدار میں بیٹھے ہوئے حکومت کے ارکان اور اپنے وزیر اعظم نریندر مودی کو یاد دلانا چاہتی ہوں کہ بھگوان رام کی داستان کا کیا پیغام تھا۔ اقتدار ہمیشہ نہیں رہتا۔ یہ آتا ہے، جاتا ہے۔ تکبر ایک دن ریزہ ریزہ ہوتا ہے۔ یہی بھگوان رام کی داستان کا پیغام تھا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *