[]
بی جے پی کے سابق ریاستی صدر، تین بار کے رکن پارلیمنٹ اور کلّو کے سابق شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے مہیشور سنگھ نے کنگنا کو ٹکٹ ملنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ہماچل پردیش کی منڈی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کنگنا رناوت کا سیاسی راستہ آسان نظر نہیں آرہا ہے۔ منڈی لوک سبھا حلقہ میں بی جے پی کے ناراض افراد اور سابق شاہی خاندان کے اثر و رسوخ کی وجہ سے کنگنا رناوت کا راستہ مشکلات سے بھرا ہو سکتا ہے۔
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطاق ہماچل بی جے پی کے سابق صدر، تین بار کے رکن پارلیمنٹ اور کلّو کے سابق شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے مہیشور سنگھ نے پارٹی ہائی کمان سے رناوت کو ٹکٹ دینے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کو کہا ہے۔ وہیں بی جے پی کے ناراض افراد جنہوں نے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے کے بعد آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا تھا، نے حکمت عملی تیار کرنے کے لیے میٹنگ کی ہے۔
راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے والے کانگریس کے باغی روی ٹھاکر کو لاہول اور سپیتی سے اسمبلی ضمنی انتخاب کے لیے ٹکٹ دیئے جانے کے بعد بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر رام لال مارکنڈا نے اپنے حامیوں سمیت پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ امکان ہے کہ وہ کانگریس پارٹی سے الیکشن لڑیں گے۔
منڈی پارلیمانی حلقہ 17 اسمبلی سیٹوں پر مشتمل ہے، جن میں سے آٹھ درج فہرست قبائل اور درج فہرست ذاتوں کے لیے مخصوص ہیں۔ منڈی لوک سبھا حلقہ میں سابق شاہی خاندانوں کا کافی اثر و رسوخ ہے اور ان کی اولاد نے 19 میں سے 13 انتخابات جیتے ہیں، جن میں اس سیٹ کے لیے ہوئے دو ضمنی انتخابات بھی شامل ہیں۔ جیسے ہی کنگنا رناوت نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز جمعہ کو روڈ شو اور ریلی سے کیا، بی جے پی لیڈر مہیشور سنگھ نے پارٹی ہائی کمان سے رناوت کو ٹکٹ دینے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رناوت کو پارٹی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں یعنی مہیشور سنگھ کو ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا، ‘بی جے پی ہائی کمان کے ساتھ اپنے فیصلے پر نظرثانی کے لیے بات چیت چل رہی ہے۔ مجھے پہلے ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ کنگنا کی امیدواری کے اعلان کے بعد، مہیشور سنگھ کے بیٹے ہتیشور سنگھ، بی جے پی کے سابق جنرل سکریٹری رام سنگھ اور سابق اینی ایم ایل اے کشوری لال – تینوں جنہوں نے بی جے پی سے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد آزاد امیدوار کے طور پر 2022 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا انہوں نے ایک میٹنگ کی ہے۔
کانگریس کی ریاستی صدر اور منڈی سیٹ سے موجودہ ایم پی پرتیبھا سنگھ پہلے پارٹی ٹکٹ کی دوڑ سے باہر ہو چکی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ زمینی حالات کانگریس کے لیے سازگار نہیں ہیں اور کارکن مایوس ہیں۔ تاہم، کنگنا کو بی جے پی امیدوار قرار دیے جانے کے بعد، انہوں نے اپنا موقف بدل لیا اور کہا کہ وہ ‘کانگریس اعلی کمان کی ہدایات پر عمل کریں گی۔’
جمعہ کو اپنی پہلی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، رناوت نے خود کو منڈی کے لوگوں کی “بیٹی اور بہن” بتایا ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں مسلسل “دھمکیاں” دی جاتی ہیں کیونکہ وہ ہماچل پردیش سے آتی ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘میں نے اپنے گاؤں میں دیوی کا ایک چھوٹا مندر اور منالی میں ایک گھر بنایا ہے۔ میں نے اپنے لیے جگہ بنانے کے لیے جدوجہد کی اور سخت محنت کی۔ پرتیبھا سنگھ اور وکرمادتیہ سنگھ پر بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘ایسا نہیں ہے کہ میرے والد یا شوہر وزیر اعلیٰ تھے اور میں سیاست میں آئی ہوں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔