اسرائیلی فوج نے خوراک کے حصول کے لیے جمع فلسطینیوں پر فائرنگ کی،پانچ کی شہید، درجنوں زخمی

[]

یروشلم: پانچ مزید فلسطینی شہری اس وقت شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے جب اسرائیلی فوج نے خوراک کے حصول کے لیے جمع فلسطینیوں پر فائرنگ کر دی۔

اس کے نتیجے میں کئی افراد بھگدڑ مچنے سے بھی زخمی ہو گئے۔ یہ بات فلسطینی ہلال احمر نے ہفتے کے روز بتائی ہے۔ غزہ میں ہر آنے والا دن قحط کے خطرے کو بڑھا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ نے اس سلسلے میں ایک ویڈیو فوٹیج ریلیز کی ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امدادی ٹرکوں کا قافلہ جلے ہوئے ملبے کے ڈھیروں کے پاس سے گزر رہا ہے۔

جہاں طلوع آفتاب سے پہلے لوگ خوراک کے حصول کے لیے جمع ہوتے ہیں اور فائرنگ کے نتیجے میں افراتفری مچ جاتی ہے۔

ہلال احمر کے مطابق یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب 15 امدادی ٹرکوں کی آمد کے موقع پر بھوک اور قحط سے خوفزدہ فلسطینی کھانے پینے کی اشیاء لینے کے لیے جمع ہوگئے۔ یہ افسوناک واقعہ شہر میں قائم کویت راؤنڈ اباؤٹ پر پیش آیا۔ اسی جگہ پر اس سے پہلے بھی اس طرح کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

اسی مہینے کے دوران 23 مارچ کو ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جس میں 21 لوگ اشیائے خورد و نوش کے حصول کی کوشش میں اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔ تاہم اسرائیل اس واقعے کی تردید کرتا ہے۔ ماہ مارچ کے شروع میں ہی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے غزہ میں بھوک اور قحط سے نڈھال ایک سو سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک بڑا واقعہ تھا۔ جس پر عالمی برادرری کی طرف سے اسرائیل کو مذمت اور تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

العربیہ کے مطابق فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ ہفتہ کے روز ہلاک ہونے والے خوراک کے متلاشی 5 فلسطینیوں میں سے 3 صبح کے وقت فائرنگ کا نشانہ بنے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے امداد تقسیم کرنے والے ٹرکوں کے نزدیک جمع فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔ مگر اسرائیلی فوج نے ‘اے ایف پی’ کے رابطہ کرنے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی طرف سے 19 مارچ کو ایک رپورٹ میں انتباہ کیا گیا کہ غزہ کے کم از کم آدھے لوگ بھوک سے ہونے والی تباہی کا نشانہ بن رہے ہیں۔ اس لیے شمالی غزہ میں قحط کا سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ الا یہ کہ شمالی غزہ میں انسانی بنیادوں پر کھانے پینے کی اشیاء کو زیادہ تیزی اور سرعت کے ساتھ پہنچانے کا اہتمام کیا جائے۔

اقوام متحدہ کے مطابق بھوک اور قحط کی سب سے زیادہ سنگینی کا احساس غزہ کے شمالی علاقوں میں ہوتا ہے۔ جہاں پر کم از کم 3 لاکھ شہری مقیم ہیں۔ خیال رہے جمعہ کے روز امریکہ نے بھی قحط کی اس صورتحال کو تسلیم کر لیا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *