[]
اترپردیش کے سینر سیاسی لیڈر مختار انصاری کو سپرد خاک کرنے کے بعد مختار انصاری کے بھائی اور ایم پی افضل انصاری اور غازی پور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ آریاکا اکھوری کے درمیان زبردست بحث ہوئی۔ ہزاروں لوگوں کے سامنے مختار انصاری کے ایم پی بھائی افضل اور غازی پور کی ڈیم ایم آپس میں جھگڑتے نظر آئے۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ بحث مختار انصاری کی قبر پر مٹی ڈالنے کو لے کر ہوئی تھی۔ علاقے میں دفعہ 144 لاگو تھا ۔ ایسے میں غازی پور کے ڈی ایم نے کہا کہ ہر کوئی قبر پر مٹی نہیں ڈال سکتا۔ اس معاملے پر افضل انصاری نے کہا کہ قبر پر مٹی ڈالنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
सत्ता इनके सर में चढ़ गई है। अंतिम संस्कार करने के लिए भी परमिशन लेनी होगी? उसमें कितने लोग शामिल होंगे ये प्रशासन तय करेगा? कल को कहेंगे सांस लेने, जीने मरने से पहले परमिशन लो। 2024 चुनाव में इनकी विदाई करनी होगी वरना जीना दुश्वार हो जायेगा। #GhazipurDM #GhazipurDM#Gazipur pic.twitter.com/xlkz179ERo
— Nashra Rizvi (@NashraRizvi110) March 30, 2024
غازی پور کے ڈی ایم آریکا اکھوری نے افضل انصاری کو بتایا کہ دفعہ 144 لاگو ہے۔ ایسی صورتحال میں زیادہ بھیڑ جمع نہیں ہو سکتی۔ اس معاملے پر افضل انصاری نے کہا کہ لوگوں کو قبر پر مٹی ڈالنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ افضل انصاری نے صاف کہہ دیا کہ یہ رواج ہے۔ لوگوں کو ایسا کرنے سے نہیں روکا جا سکتا۔
اس پر ڈی ایم نے کہا کہ آپ نے اس کے لیے کوئی اجازت نہیں لی ہے۔ قبر پر مٹی صرف گھر والے اور خاص افراد ہی ڈال سکتے ہیں۔ اس پر افضل انصاری نے ڈی ایم سے کہا کہ صرف ان کے قصبہ کے لوگ ہی نہیں، جہاں سے بھی کوئی شخص یہاں آیا وہ مٹی ڈال سکتا ہے افضل انصاری نے کہا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد بھی جنازوں اور قبروں پر مٹی ڈالنے سے کسی کو نہیں روکا جا سکتا۔