[]
مہر نیوز کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے ایکس اکاونٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا: غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی بربریت اور جارحیت پوری دنیا کی نظروں کے سامنے جاری ہے اور 167 دن کی نہ رکنے والی جنگ کے بعد بھی عالمی فورم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں اور کوئی عملی اقدام کے بجائے صرف بیانات پر اکتفا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے آغاز سے اب تک 31,923 فلسطینی شہید جب کہ 74,096 زخمی ہوچکے ہیں جن میں 72 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔
کنعانی نے زور دیا کہ ان دنوں ایک افسوسناک خبر قابض صہیونی فوج کی طرف سے #غزہ کے #الشفاء_ہسپتال کا مسلسل چوتھے دن محاصرہ ہے، صیہونی فوجیوں نے آج صبح الشفاء ہسپتال کی خصوصی کلینک کو دھماکے سے اڑا کر اسے مکمل طور پر مسمار کردیا!
انہوں نے کہا: الفاظ ان وحشیانہ مظالم اور بربریت کو بیان کرنے سے قاصر ہیں کہ بین الاقوامی برادری کی نظروں کے سامنے یہ تمام ظلم و ستم ہو رہا ہے اور یہ نام نہاد عالمی برادری خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی رجیم کی پشت پناہی کرنے والوں اور اس ظلم و بربریت کے سامنے خاموش رہنے والوں کو شرم آنی چاہیے خاص طور سے عالمی برادری کو اقوام متحدہ اور اس کی سلامتی کونسل کو یرغمال بنانے والے امریکہ اور صیہونی حکومت سے چھٹکارہ دلانے کے لئے ہنگامی لائحہ عمل طے کرنا چاہیے۔