آئی آئی ٹی دہلی کی رپورٹ میں 55 فیصد ٹرک ڈرائیوروں کی نظر کمزور، 44 فیصد کا بی ایم آئی زیادہ، 57 فیصد میں بی پی ہائی اور 18 فیصد میں ذیابیطس پایا گیا۔ کہا گیا کہ ڈرائیوروں کی صحت پر فوری توجہ درکار ہے
نئی دہلی: آئی آئی ٹی دہلی اور فورسائٹ فاؤنڈیشن کی مشترکہ رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں تقریباً 55.1 فیصد ٹرک ڈرائیور کمزور نظر کے شکار ہیں۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ 53.3 فیصد ڈرائیور دور کی نظر کے مسائل سے دوچار ہیں، جبکہ 46.7 فیصد کو نزدیک کی نظر کی خرابی کا سامنا ہے۔ مزید برآں، 44.3 فیصد ڈرائیوروں کا جسمانی وزن بی ایم آئی کے لحاظ سے خطرناک حد تک پہنچا ہوا ہے، 57.4 فیصد میں ہائی بلڈ پریشر اور 18.4 فیصد میں ذیابیطس کے آثار دیکھے گئے ہیں۔
یہ تحقیق 6 ریاستوں – اتر پردیش، راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، کرناٹک اور تمل ناڈو کے 50,000 ٹرک ڈرائیوروں پر کی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 33.9 فیصد ڈرائیور درمیانے درجے کے ذہنی دباؤ کا شکار ہیں جبکہ 2.9 فیصد میں دباؤ کی شدت بہت زیادہ ہے، جس سے ان کے ذہنی صحت کی مدد کی ضرورت کا اشارہ ملتا ہے۔
رپورٹ کے اجرا پر مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ ہندوستان کے ٹرانسپورٹ سیکٹر کو ڈرائیوروں کی کمی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ ہر 100 ٹرک پر صرف 75 ڈرائیور دستیاب ہیں۔ انہوں نے ڈرائیوروں کے لئے تربیت اور فلاح و بہبود پر زور دیا اور کہا کہ ہم ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ڈیجیٹلائزیشن اور جدید ایپس کے ذریعے سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
ٹرانسپورٹ سیکٹر ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ٹرک ڈرائیوروں کا کردار اس میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ تاہم، ان ڈرائیوروں کو سخت زندگی اور مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے، جن میں طویل ڈرائیونگ اوقات، غیر متوازن کام کے اوقات اور صحت سے متعلق چیلنجز شامل ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر، ان ڈرائیوروں کی صحت اور فلاح و بہبود کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔