[]
تھانے: کانگریس قائد راہول گاندھی نے ہفتہ کے دن بی جے پی کی مرکزی حکومت پر تنقید تیز کردی۔ انہوں نے الیکٹورل بانڈس اسکیم کو جبری وصولی ریاکٹ قراردیا جو حکومتیں گرانے اور سیاسی جماعتوں کو توڑنے میں استعمال ہوا۔
راہول گاندھی ممبئی روانگی سے قبل مہاراشٹرا کے ضلع تھانے کے جمبھلی ناکہ میں اپنی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران لوگوں سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکٹورل بانڈس اسکیم‘ بین الاقوامی سطح کا جبری وصولی ریاکٹ ہے۔ احتجاج کرنے والوں کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی)‘ سنٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن (سی بی آئی) اور انکم ٹیکس (آئی ٹی) کو لگادیا جاتا ہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ یہ اپوزیشن جماعتوں کی حکومتیں گرانے اور سیاسی جماعتوں کو توڑنے میں استعمال جبری وصولی ریاکٹ ہے۔ کانگریس قائد نے سوال کیا کہ کیا آپ سوچتے ہیں کہ شیوسینا اور این سی پی ارکان ِ اسمبلی یوں ہی بھاگ کھڑے ہوئے؟۔
پسماندہ برادریاں‘ دلت‘ آدی واسی‘ اقلیتیں اور عام زمرہ کے غریب ملک کی آبادی کا 80 فیصد ہیں لیکن حکومت اور خانگی شعبہ میں اعلیٰ عہدوں پر ان کی نمائندگی برائے نام ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وباء کے دوران ملک میں کووِڈ 19 سے 50لاکھ جانیں گئیں۔
راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ ایودھیا کے رام مندر کی افتتاحی تقریب میں صرف فلمی ستاروں اور صنعتکاروں نے بطور مہمان شرکت کی‘ غریب لوگ نہیں تھے۔ صدرجمہوریہ (دروپدی مرمو) کو تک آنے نہیں دیا گیا کیونکہ وہ آدی واسی ہیں۔ بھیونڈی میں سماج وادی پارٹی رکن ِ اسمبلی رئیس شیخ نے راہول گاندھی کا خیرمقدم کیا۔