کالی مرچ کے فوائد

[]

کالی مرچ کو بے شمار خوبیوں، افادیت اور منفرد ذائقے کی وجہ سے تمام مصالحوں نے بلاچوں و چرا اسے اپنی ملکہ تسلیم کیا ہے۔ اس کی افادیت یوں بھی صدیوں سے بنی نوع انسان کے ان گنت مسائل اور تکالیف کا مداوا کرتی آرہی ہے۔ سیاہ مرچ عرصہ دراز سے زیر استعمال ہے۔ اس کا اندازہ یوں لگایئے کہ 372 قبل مسیح میں اس کا تذکرہ ملتا ہے۔ یہ واحد مصالحہ ہے جو مغرب میں بھی مقبول عام ہے۔ گو اس پودے کا اصلی وطن برصغیر ہے۔ ہندوستان میں آسام و بہار کے ساحلی علاقوں کے علاوہ انڈونیشیا کے جزائر سماٹرا، جاوا، سنگاپور، میانمار اور سیام(تھائی لینڈ) میں یہ کاشت کی جاتی ہے۔ کالی مرچیں دائمی یعنی سدا بہار جھاڑی نما بیلوں پر لگتی ہے یہ بیلیں کسی قدر مضبوط ہوتی ہیں۔

ان کی کاشت کے دوران یہ بیلیں دوسرے درختوں پر چڑھا دی جاتی ہیں جن سے انہیں سہارے کے علاوہ سایہ بھی ملتا ہے۔ اگر بیل طبعی طورپر پھلتی پھولتی رہے تو اس کی لمبائی پچیس تیس فٹ تک ہو جاتی ہے مگر اچھے پھل کے حصول کیلئے اس کی کانٹ چھانٹ کی جاتی ہے لہٰذا وہ دس بارہ فٹ سے بڑھنے نہیں پاتی۔ بیل تین سال بعد پھل دینے لگتی ہے اس کے پتے پان کے پتوں جیسے لیکن قدرے لمبوتری شکل رکھتے ہیں۔ ان کے ذائقے میں تلخی نمایاں ہے۔

ماہ مئی میں سفید پھولوں کے چھوٹے چھوٹے گچھے لگتے ہیں جو براہ راست تنے سے منسلک ہوتے ہیں ان میں خوبصورتی برائے نام ہوتی ہے۔ بعدازاں بیل پر پھل آتا ہے۔ چھوٹی سی شاخ کے چاروں طرف چھوٹے چھوٹے دانے چپکے ہوتے ہیں۔ خام حالت میں یہ سبز جبکہ پختہ ہونے پر سرخ اور سوکھ کر سیاہ ہو جاتے ہیں۔ خام حالت میں پھل کا ذائقہ تیز نہیں ہوتا۔ دسمبر تک پھل نیم پختہ ہونے پر توڑ لئے جاتے ہیں۔ کچھ عرصے بعد انہیں دھوپ میں سکھا لیا جاتا ہے۔ جس سے پھل کا آخری روپ یعنی کالا رنگ آتا ہے۔ اس مرحلے پر انہیں تنے سے علیحدہ کیا جاتا ہے۔ کالی مرچ کی کئی اقسام ہیں۔ ان کی وضح قطع اور رنگ میں بھی فرق ہے۔ گو پودے مختلف اقسام کے نہیں ہوتے۔ مثلاً کالی اور سفید مرچیں ایک ہی درخت پر لگتی ہیں بس ان کی تیاری کا طریقہ کار مختلف ہے۔

کالی مرچ حاصل کرنے کیلئے درخت سے پھل اس وقت اتارتے ہیں۔ جب وہ سبز سے زردی مائل ہو جائے۔ سفید مرچ حاصل کرنی ہو تو پھل اس وقت اتارتے ہیں۔ جب وہ سرخ رنگ کا ہو جائے۔ یعنی کافی پختہ پھل کو درخت سے اتار کر اس میں خمیر پیدا کیا جاتا ہے۔ کچھ عرصے بعد اسے پانی میں بھگوتے ہیں تاکہ اس کا اوپری چھلکا گل جائے پھر چھلکا اتارنے کیلئے پھل کو ہاتھوں اور پیروں سے کچلتے اور مسلتے ہیں بعدازاں اسے دھویا جاتا ہے۔ اس عمل کے بعد پھل کی رنگت سفیدی مائل ہوتی ہے۔ اسی لیے انہیں سفید مرچ کہا جاتا ہے۔ سفیداور سیاہ مرچ کی شکل و صورت میں نمایاں فرق ہے۔ سیاہ مرچ کی سطح پر جھریاں نظر آتی ہے۔ اس کا ذائقہ تیز اور خوشبو خوشگوارہوتی ہے۔ سفید مرچ کی سطح ہموار اور تیزی بھی کم ہوتی ہے۔

……زکام……

زکام میں کالی مرچ کا استعمال فائدے مند ہے۔ گرم دودھ یا چائے میں دس عدد کالی مرچوں کا سفوف ملا کر پینے سے آرام آ جاتا ہے۔ شدید زکام میں کالی مرچ کا سفوف ایک گلاس دودھ میں ابال لیں چٹکی بھر ہلدی بھی شامل کر لیں۔ تین روز تک روزانہ ایک گلاس پینا بے حد مفید ہے۔

……بخار……

کالی مرچ، منقیٰ اور بادام کے پانچ پانچ دانے لے کرپیس لیں۔ اور دو برابر گولیاں بنا لیں۔ اور مریض کو چوسنے کیلئے دے کر کمبل اوڑھا دیں۔ تھوڑی دیر بعد پسینہ کھل کر آئے گا اور بخار اتر جائے گا۔ کالی مرچ چٹکی بھر سفوف نیم گرم پانی کے ساتھ لیجیے، پسینہ آکر بخار اتر جائے گا۔

……گردے کی پتھری……

8عدد کالی مرچیں باریک پیس کر سفوف بنا لیں چینی حسب ذائقہ کے ساتھ دو گلاس پانی میں گھول لیں۔ مسلسل استعمال کرنے سے گردے کی پتھری ختم ہو جائے گی۔

……درد گردہ……

نیم گرم پانی کے ساتھ روزانہ ایک یا دو کالی مرچ کھایئے۔ درد گردہ کے لیے مفید ہے۔

……ہاضمہ……

الائچی، اناردانہ، کالی مرچ، نمک، سونف اور اجوائن یہ سب اشیاء برابر وزن لے کر باریک کوٹ لیں۔ حسب ضرورت استعمال کریں۔ چینی کے شیرے میں کالی مرچ کا سفوف ملا کر کھانے سے بھی بدہضمی دور ہوتی ہے۔ نیز ایک چوتھائی چمچ مرچوں کا سفوف گاڑھی لسی میں ملا کر پینے سے بھی بدہضمی اور معدے کا بوجھل پن دور ہو جاتا ہے ایک پاؤ کالی مرچوں میں کالا نمک ملا کر چینی کے برتن میں ڈالیں اس پر ایک آدھی چمک خالص گندھک اور ایک پاؤ عمدہ لیموؤں کا رس انڈیل دیں۔

اب یہ برتن دوسرے چینی کے برتن سے ڈھانپ کر رکھیں جب رس مرچوں میں جذب ہو جائے اور مرچیں بالکل خشک ہو جائیں تو انہیں کسی شیشی میں محفوظ کرلیں صبح و شام کھانے کے بعد سات مرچیں چبا لیں۔ یہ غذا کو ہضم کر کے بھوک لگاتی اور پیٹ کے امراض کا علاج ہے۔ کیمیائی تجزیئے کے مطابق ایک سو گرام کالی مرچ میں درجہ ذیل غذائیت ہے اس کی غذائی صلاحیت 3.4حرارے (کیلوریز) ہے۔

معدنی اورحیاتین کے علاوہ سیاہ مرچ میں آئیوڈین، تانبا، گندھک، کلورین، فاسفورس، کیلشیم، فولاد، کیروٹین، تھایامین پایا جاتا ہے۔ سیاہ کالی مرچ کے طبی اور غذائی خواص و فوائد ان گنت ہیں تاہم ان میں سے چند آپ کے سامنے پیش کئے گئے ہیں۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *