روس کے پاس جدید ترین نیوکلئیر ہتھیار موجود ہیں، پوتن

[]

صدرولادیمیر پوتن نے ماسکو کے جدید ترین جوہری ہتھیاروں کی تعریف کی اور خبردار کیا کہ اگر روس کی خودمختاری کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ ان جوہری ہتھیاروں کو تعینات بھی کرسکتے ہیں۔

روس کے پاس جدید ترین نیوکلئیر ہتھیار موجود ہیں، پوٹن
روس کے پاس جدید ترین نیوکلئیر ہتھیار موجود ہیں، پوٹن
user

Dw

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مغربی ممالک کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر روس کی خودمختاری کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کو تعینات کرسکتے ہیں۔ صدرولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز ماسکو کے جدید ترین جوہری ہتھیاروں کی تعریف کی اور خبردار کیا کہ اگر روس کی خودمختاری کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ ان جوہری ہتھیاروں کو تعینات بھی کرسکتے ہیں۔ کریملن نے روس یوکرین جنگ کے تناظر میں اپنی جوہری صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے۔ کریملن کے بیان میں کہا گیا کہ اگریہ تنازعہ بڑھایا گیا تونیوکلئیر تباہی کا ”حقیقی‘‘ خطرہ پیدا ہو جائے گا۔

پوتن کایہ بیان روس میں ہونے والے انتخابات سے چند دن قبل سامنے آیا ہے۔ ان انتخابات کو پوٹن کے مزید چھ سال اقتدار میں رہنے کی ضمانت سمجھا جا رہا ہے اور دوسری جانب یوکرین میں بھی ان کی عسکری موجودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پوتن نے سرکاری میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ”ہمارا جوہری ٹرائیڈ کسی بھی دوسرے ٹرائیڈ سے زیادہ جدید ہے۔ صرف ہمارے اور امریکہ کے پاس ہی ایسے ٹرائیڈز ہیں۔ روس اس میدان میں بہت زیادہ ترقی کر چکا ہے۔‘‘

پوتن نے بدھ کو نشر ہونے والے انٹرویو میں مزید کہا، ”اگر یہ روسی ریاست کے وجود یا ہماری خودمختاری اور آزادی کو نقصان پہنچانے کا سوال ہے توہم ہتھیاروں کو استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں، بشمول کسی بھی ہتھیار، جن ہتھیاروں کا آپ نے ذکر کیا ہے انہیں بھی ۔‘‘

روسی رہنما نے فرانسیسی رہنما ایمانوئل ماکروں کے حالیہ اُن تبصروں کو بھی مسترد کر دیا جس میں ماکروں نے گذشتہ ماہ اپنی فوج کو یوکرین بھیجنے سے انکار کر دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ مغربی ممالک کی فوجیں ایک طویل عرصے سے یوکرین میں موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا،”لیکن اگر ہم بیرونی ممالک کے سرکاری فوجی دستوں کی بات کریں تو مجھے یقین ہے کہ اس سے میدان جنگ کی صورتحال نہیں بدلے گی۔ جبکہ ماکروں اپنی بات پرسختی سے قائم ہیں ، یوکرین کے کئی اتحادیوں، بشمول واشنگٹن نے خود کو اس خیال سے دور کر لیا ہے، جس نے یورپ میں بہت سے لوگوں کوحیران کر دیاہے۔‘‘ پوتن کا یہ بیان روس کی آئل ریفائنریز اور سرحدی علاقوں پر لگاتار دوسرے دن بھی ڈرون حملوں کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے ۔

ماسکو سے تقریباً دوسوکلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ریازان کے علاقے میں ایک آئل ریفائنری پر ڈرون کے گرنے کے نتیجے میں آگ لگی جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ ریازان کےعلاقائی گورنر پاول مالکوف نے ٹیلی گرام پر لکھا ”ریازان آئل ریفائنری پرڈرون سے حملہ کیا گیا۔‘‘ رواں ہفتے روس کو اپنی سرزمین پر چند اہم ترین حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پوتن نے کہا کہ یوکرین روس کے آئندہ صدارتی انتخابات میں مداخلت کے لیے روسی سرزمین پر اپنے حملوں میں اضافہ کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *