[]
حیدرآباد _ 12 مارچ ( اردولیکس) مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو عوامی تائید حاصل ہونے کے باوجود کانگریس حکومت نے اسمبلی میں مجلس کو عبوری اسپیکر بنا کر مجلس کے سامنے سجدہ کرنا شروع کردیا۔
انھوں نے کہا کہ تلنگانہ میں مسلمانوں کو دیئے جانے والے 4 فیصد تحفظات کو ختم کردینے کا اعلان کیا ہے۔ شہر کے ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ بی جے پی کے جلسہ عام سے مخاطب کرتے ہوئے الزام لگایاکہ کانگریس پارٹی نے مسلمانوں کو ووٹ بینک کی طرح استعمال کرنے کے لئے تحفظات فراہم کئے ہیں جبکہ مذہب کی بنیاد پر تحفظات نہیں دئے جا سکتے۔
امیت شاہ نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس، بی آر ایس اور مجلس کا ایجنڈہ ایک ہی ہے۔ یہ تینوں جماعتیں حکمت عملی کے تحت کام کرتے ہوئے بی جے پی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی ہیں اور ان کا اہم مقصد ہی بی جے پی اور مودی کو شکست دینا ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ ایم آئی ایم کے ہاتھوں کانگریس اور بی آر ایس کھلونا بن کر رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی، مجلس پارٹی کے اچھے دوست ہیں۔ اس لئے مجلس کے فلور لیڈر اکبرالدین اویسی کو عبوری اسپیکر بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان، بنگلہ دیش کے پناہ گزین کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ سی اے اے کی کانگریس اورمجلس مخالفت کررہی ہے۔ سی اے اے پر عمل آوری سے مسلمانوں کی شہریت منسوخ ہونے کی غلط تشہیر کی جارہی ہے جو غلط بات ہے
۔ امیت شاہ نے کہا کہ آج ملک بھر کے عوام مودی کو تیسری مرتبہ وزیراعظم بنانے کے لئے بے چین ہیں۔ مرکز میں تیسری مرتبہ بی جے پی کا اقتدار یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے اپنی زندگی ملک کے عوام کے لئے وقف کردی ہے۔ چارمینار کی بھاگیہ لکشمی مندر اور بھدراچلم کی رام مندر کے آشیرواد سے مودی حکومت اقتدار میں آنے والی ہے۔ ملک میں کہیں بھی جائیں مودی کے سوا دوسرے کسی قائد کا نام سننے میں نہیں آرہا ہے۔ تلنگانہ میں بی جے پی 12 سے زیادہ لوک سبھا حلقوں میں کامیابی حاصل کرے گی۔ مودی حکومت اقتدارمیں آنے کے بعد بدعنوانی ختم ہوگئی۔ مودی حکومت نے کئی ایسے جرأت مندانہ فیصلے لئے جو کسی نے نہیں لئے۔ سی اے اے پر عمل آوری ہو یا آرٹیکل 370 کی منسوخی، تین طلاق کا معاملہ ہو یا خواتین تحفظات جیسے تاریخی فیصلے مودی حکومت نے لئے ہیں۔
BRS and Congress are working on the agenda of Majlis. People of Telangana gave a mandate to Congress, and it seemed that the influence of Majlis would weaken and diminish.
However, as soon as the Vidhan Sabha session started, Congress went out of its way and made a Majlis… pic.twitter.com/9tzc5AV4AP
— BJP (@BJP4India) March 12, 2024