[]
ایک ایسے وقت میں ماہ رمضان ہمارے اوپر سایہ فگن ہو رہا ہے جب پورا عالم اسلام شدید ترین آزمائش سے دو چار ہے۔ ارضِ فلسطین اور غزہ کے قیامت خیز حالات سے کون واقف نہیں جہاں صہیونی درندوں نے ہزاروں بے قصور انسانوں، بشمول عورتوں و بچوں کو موت کی نیند سلا کر اہل غزہ کے ہونٹوں کی ہنسی چھین لی ہے۔ غزہ کے معصوم بچے اور جوان اس حالت میں ماہ رمضان کا استقبال کریں گے کہ ان میں سے بیشتر افراد نہ جانے کب سے بھوک اور پیاس کی اذیتیں برداشت کر رہے ہوں گے۔ ہم اللہ تعالیٰ کا جس قدر بھی شکر کریں وہ کم ہے کہ اس نے ہمیں امن اور راحت والی زندگی عطا کی ہے اور ہم اس عالم میں رمضان کریم کا خیر مقدم کر رہے ہیں:
چشم بار ہو کہ مہمان آ گیا
دامن میں الٰہی تحفۂ ذیشان آ گیا
بخشش بھی، مغفرت بھی، جہنم سے بھی نجات
دست طلب بڑھاؤ کہ رمضان آ گیا