بی آر ایس سے مفاہمت، بات چیت کو مایاوتی کی منظوری

[]

حیدرآباد: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کیلئے تلنگانہ میں بی آر ایس سے مفاہمت کیلئے پارٹی قائدین کو پیشگی بات چیت کی اجازت دے دی ہے۔

بی ایس پی تلنگانہ کے صدر آر ایس پروین کمار نے اتوار کے روز یہ بات بتائی۔ بی ایس پی کے سنٹرل کوآرڈینٹر وایم پی سری رام جی، بہت جلد حیدرآباد آئیں گے اور وہ پارٹی کی رہنمائی میں تاریخی مساعی انجام دیں گے۔

بی آر ایس کے ساتھ پیشگی بات چیت کی منظوری دینے پر انہوں نے بی ایس پی کی سپریمو و اتر پردیش کی سابق چیف منسٹر مایاوتی سے اظہار تشکر کیا۔ پروین کمار نے واضح کیا کہ بی آر ایس سے اتحاد، قومی سطح سے کسی مفاہمت کا حصہ نہیں رہے گا۔

اتحاد کے بارے میں مایاوتی کے بیان کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے آر ایس پروین کمار نے کل یہ بات کہی تھی۔ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے پروین کمار نے کہا کہ انتخابی اتحاد یا تھرڈ فرنٹ کی تشکیل سے متعلق خبریں بے بنیاد اور فرضی ہیں۔

بی آر ایس کے ریاستی صدر نے کہا کہ بی ایس پی کی سربراہ نے کئی بار یہ صاف طور پر کہا ہے کہ پارٹی، کسی بھی قومی جماعت سے مفاہمت نہیں کرے گی۔ این ڈی اے یا انڈیا بلاک کا حصہ نہیں بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ مایاوتی نے اتحاد کا حصہ نہ رہنے والی جماعتوں کے بارے میں کوئی اظہار خیال نہیں کیا؟۔ پروین کمار نے کہا کہ بی ایس پی ہائی کمانڈ نے بی آر ایس کے ساتھ مفاہمت کیلئے کے سی آر کی جماعت سے بات چیت کرنے کی منظوری دی ہے۔

یہ بات چیت اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ نشستوں کی تقسیم پر معاہدہ نہیں ہوتا۔ 5 مارچ کو بی آر ایس کے سربراہ وسابق چیف منسٹر کے سی آر اور بی ایس پی کے ریاستی صدر پروین کمار کے درمیان بات چیت ہوئی تھی جس میں دونوں جماعتوں نے لوک سبھا انتخابات میں مل جل کر کام کرنے کا اصولی طور پر فیصلہ کیا تھا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *