بھینسہ میں معمولی مسئلہ پر جھگڑا دوست کے ہاتھوں دوست کا قتل

[]

بھینسہ: بھینسہ ٹاؤن میں ایک معمولی جھگڑے کو لیکرایک دوست نے اپنے ہی دوسرے دوست کا بے دردی کے ساتھ قتل کردیا۔ اے ایس پی بھینسہ کانتی لال شبھاش پاٹل نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اویسی نگر کا رہنے والا24 سالہ سید سہیل ولد سیدایوب کو جو اس کے دوست عبدالذبیرولد عبدالمتین 27/سالہ محکمہ بلدیہ میں عارضی ملاز م الیکٹرایشن نے انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ  ان  دونوں کی آپس میں گہری دوستی تھی اور گذشتہ دنوں قبل ان کے درمیان روپیوں کے لین دین کے مسئلہ پر معمولی جھگڑا بھی ہوا تھا۔اور دودن قبل بھی مزید جھگڑا ہوتھا لیکن افراد خاندان اور دوستوں نے ان دونوں کے درمیان صلح کروادی تھی لیکن کل شام کے اوقات میں زبیر نے سید سہیل کی تلاش کرتے ہوئے ان کے مکان پہنچا اور سہیل کے تعلق سے معلومات حاصل کی۔

لیکن وہ مکان پر موجودنہیں تھا اور یہ کسی طرح سہیل کا پتہ لگا کر ایک ہوٹل میں چائے نوشی کے بعد دونوں موٹرسیکل جس کانمبر AP 01 AC 9587/ہے واپس اویسی نگر کی جانب جارہے تھے اور اس دوران اویسی نگر آنے سے قبل ہی سائی کاٹن کے قریب سہیل اور زبیرکے درمیان بحث وتکرار شروع ہوگئی۔

اسی اثناء میں زبیرنے اپنے پاس موجود الیکٹرک ٹسٹر سے سہیل پر حملہ کردیا۔اور اس حملہ میں سہیل شدید زخمی ہوگیا۔جس کو مقامی افراد نے ایریا اسپتال بھینسہ منتقل کردیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی حالت کو تشویشنا ک قراردیتے ہوئے نظام آبادمنتقل کرنے کا مشورہ دیا جس کے ساتھ اسے نظام آباد منتقل کیاگیا لیکن راستہ میں ہی سید سہیل زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔

پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے قتل کے ملزم عبدالذبیر کو گرفتار کرلیا۔اور اس سے پوچھ تاچھ کرنے پرمذکورہ واقعہ کا انکشا ف ہوا،پولیس نے اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزم کو عدالتی تحویل میں دید یا جارہاہے۔

جبکہ زبیر کے قبضہ سے قتل میں استعمال ہونے والی موٹرسیکل،الیکٹرک ٹسٹر اور سیل فونس کو ضبط کرلیا۔یہ واقعہ کل شام سات بجے کے قریب پیش آیا،جبکہ زبیر کے خلاف بھینسہ پولیس ٹاؤن میں پہلے ہی سے مختلف دفعات کے تحت گیارہ مقدمات درج ہیں ۔

وہ  کئی بار وہ جیل بھی جاچکا ہے اور اس پر پی ای ڈی ایکٹ لگایا گیا تھا۔ اس کے خلاف روڑی شیٹر بھی کھولی گئی ہے۔جبکہ آج بعد نماز ظہر سید سہیل کی نماز جنازہ مسجد ذولفقار میں اداکی گئی اور تدفین قبرستان ذولفقا رمیں عمل میں آئی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *