[]
مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹو ڈی کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطین کے ایک حامی کارکن نے سابق برطانوی وزیر خارجہ کی تصویر والا بورڈ پھاڑ کر فلسطینی سرزمین پر قبضے میں ان کے کردار کی مذمت کی۔ فلسطین کے ایک اور حامی نے بھی یہودی وطن کے قیام میں اہم کردار ادا کرنے والے جیمز بالفور کی پینٹنگ پر اسپرے سے رنگ پھیر دیا تھا۔
فلسطین کے حامی کارکن نے کہا کہ بالفور اعلامیہ دراصل وہ دستاویز ہے جس نے فلسطین میں نسلی تطہیر اور فاشزم کا آغاز کیا۔
واضح رہے کہ بالفور نے 1917 میں فلسطین پر صیہونی قبضے کا وعدہ دلا کر یہودی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کی۔
ادھر فلسطین کے حامی ایک گروپ نے بالفور کی پینٹنگ کی ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بالفور اعلامیے میں فلسطین میں صیہونیوں کے لیے ایک ریاست کا وعدہ کیا گیا ہے جہاں مقامی آبادی کی اکثریت یہودی نہیں ہے۔ اس نے فلسطینیوں کا وطن صیہونیوں کو دیا، ایسی سرزمین جو اس کی نہیں تھی۔