[]
امراوتی: آندھراپردیش کی حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے سیاسی حکمت ساز پرشانت کشور کی اس پیش قیاسی کومسترد کردیاکہ آنے والے اسمبلی الیکشن میں حکمراں جماعت کو کراری شکست ہونے والی ہے۔
حکمراں جماعت نے کہاکہ کشور اب سیاست داں ہیں۔ وہ سیاسی حکمت ساز نہیں رہے ہیں۔ وائی ایس آر سی پی کے قائدین نے کہاکہ پرشانت کشور کی پیش قیاسیاں تلنگانہ‘ ہماچل پردیش اورچھتیس گڑھ میں غلط ثابت ہوئی ہیں۔
حیدرآبادمیں اتوار کے روز ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پرشانت کشور جنہوں نے 2019 کے انتخابات میں وائی ایس آر سی پی کی کامیابی میں کلیدی رول ادا کیاتھا‘ نے پیش قیاسی کی کہ مجوزہ اسمبلی انتخابات میں وائی ایس آر سی پی کوبڑی شکست ہوگی۔
وائی ایس آر سی پی کے پارلیمنٹری پارٹی لیڈر وی وجئے سائی ریڈی نے کہاکہ پرشانت کشور منطقی(لوجیکل) ڈاٹا کے بغیر بات کررہے ہیں۔پرشانت کشور کے حوصلہ پر بھروسہ نہیں کیاجاسکتا جنہوں نے چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ 4 گھنٹوں کی طویل بات چیت کے بعد منطقی ڈاٹا کے بغیر بات کی ہے۔
پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہاکہ کشور کی ہمت ت موجودہ سیاسی حالات کے متقاضی نہیں ہے۔ حکومت اے پی کی فلاحی اسکیمات کووڈ کے دوران لاکھوں افراد کیلئے نجات دہندہ ثابت ہوئیں۔ ریاستی وزیر صنعتیں جی امرناتھ نے حیرت کا اظہارکیاکہ آیا ریاست کے5کروڑ عوام کے جذبات پر یقین کرناچاہئیے یا بہار کے ایک سیاست داں کے جذبات پر بھروسہ کرنا چاہئے۔
ماضی میں کشور نے سیاسی حکمت ساز کے طورپر کام کیا مگراب وہ بہار میں ایک سیاسی پارٹی چلارہے ہیں۔وائی ایس آر سی پی کے قائد نے کہاکہ زرد صحافت کی تنظیموں کو پس پردہ ٹی ڈی پی کی حمایت حاصل ہے اوران تنظیموں نے پرشانت کشور کی پیش قیاسی کو تیزی کے ساتھ پھیلایاہے۔
انہوں نے پوچھا کہ کئی فلاحی اسکیمات کو روبہ عمل لانے کے باوجود وائی ایس آر کانگریس پارٹی کوالیکشن میں شکست ہوگی تو پھر پرشانت کشور نے ٹی ڈی پی کے لئے سوپر6 گیارنٹیز کو کیوں مرتب کیا؟ ان سوپر6 گارنٹیز کے لئے ٹی ڈی پی کے لئے ہرسال1.20 لاکھ کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی۔
امرناتھ بابو نے پرشانت کشور سے پوچھاکہ اگر نائیڈو کی کامیابی کی پیش قیاسی پر یقین کرلیں تو آپ نے ٹی ڈی کو پون کلیان اوربی جے پی کے ساتھ مفاہمت کرنے کا کیوں مشورہ دیاہے۔ انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر جگن کی قیادت میں ریاست اے پی نے تمام شعبہ حیات میں شاندارترقی درج کرائی ہے۔