[]
حیدرآباد: ظہیرآباد کے بی آر ایس ایم پی بی بی پاٹل نے پارلیمانی انتخابات سے قبل بی آر ایس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ بی بی پاٹل جو کہ ظہیرآباد پارلیمانی حلقہ سے بی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ ہیں، جمعہ کو دہلی میں بی جے پی میں شامل ہوگئے۔
واضح رہے کہ کل ناگرکرنول حلقہ کے ایم پی پی رامولو نے بھی بی آر ایس سے استعفیٰ دیکر بی جے پی میں شمولیت اختیارکرلی تھی۔
بی بی پاٹل نے 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں بی آر ایس ٹکٹ پر ظہیرآباد سے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ اُنہوں نے انتخابات میں کانگریس امیدوار سریش شیٹکار کو بھاری اکثریت سے شکست دی تھی۔
اس کے بعد پھر بی بی پاٹل نے ایک بار پھر 2019 کے انتخابات میں بی آر ایس کی جانب سے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ اس انتخاب میں اُنہوں نے کانگریس امیدوار مدن موہن راؤ کے خلاف محض 6229 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔
بی بی پاٹل نے بی آر ایس پارٹی امیدوار کی حیثیت سے دوبار کامیابی حاصل کی تھی۔ بی بی پاٹل نے ایسے وقت بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی جبکہ پارلیمانی انتخابات قریب آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ بی بی پاٹل کو آنے والے لوک سبھا انتخابات میں بی آر ایس کی جانب سے ظہیر آباد سے ٹکٹ ملنے کا کوئی امکان نہیں تھا۔ ان کے پارٹی بدلنے کے بارے میں بھی کافی باتیں ہورہی تھی۔ اس پس منظر میں بی بی پاٹل نے آج صبح اعلان کیا تھا کہ وہ بی آر ایس سے مستعفی ہورہے ہیں۔
بعد میں بی بی پاٹل بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ ایسا لگتا ہے کہ بی بی پاٹل آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ظہیر آباد حلقہ سے بی جے پی کی جانب سے مقابلہ کریں گے۔
بی جے پی آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر تلنگانہ میں اپنے مضبوط امیدوار کھڑا کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ پارٹی پہلے ہی کئی نشستوں پر اپنے ممکنہ امیدواروں کے بارے میں وضاحت کرچکی ہے۔
بنڈی سنجے کریم نگر سے ایک بار پھر مقابلہ کریں گے۔ کشن ریڈی سکندرآباد، نظام آباد سے ڈی اروند مقابلہ کریں گے۔ بھونگیر سے نرسیا گوڑ کا نام بھی سننے میں آرہا ہے۔ حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہونے والے ایم پی پی رامولو کے خاندان کو بھی ٹکٹ ملے گا۔