[]
نئی دہلی: ممنوعہ سیمی کا سرگرم اہم کارکن اور اس کے میگزین اسلامک مؤمنٹ (اردو ورژن) جس سے مبینہ طور پر کئی معصوم مسلم نوجوانوں کو تلقین کی جاتی تھی اسے دہلی پولیس کی خصوصی سل نے مہاراشٹرا سے 22 سال بعد حراست میں لے لیا۔
مبینہ دہشت گرد کی نشاندہی حنیف شیخ (47)‘ کی حیثیت سے ہوئی ہے جو مہاراشٹرا کے جلگاؤں ضلع کا رہنے والا ہے جس کا نام ہدائی میگزین میں شائع کیاگیا جس سے پولیس کو صرف اہم معلومات کیلئے مدد ملی‘ اس کی نشاندہی نہیں ہوسکی تھی۔ دہلی پولیس کے عہدیدار نے اتوار کو یہ بات بتائی۔
عہدیدار نے کہاکہ اس نے پولیس ٹیم کے ساتھ گذشتہ 4 برسوں سے اس کا تعاقب کررہی ہے اور وہ 22 سال سے بغاوت اور غیرقانونی سرگرمیوں کے باعث مفرور تھا۔ جبکہ 2001 میں نیو فرینڈس کالونی پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیاگیا تھا۔ حنیف کو سال 2002 کے کیس میں تحت کی عدالت نے قصور وار قرار دیاگیا تھا‘ یہ بات ایک سینئر پولیس عہدیدار نے یہ بات بتائی۔
ڈپٹی کمشنر پولیس (اسپیشل سل) الوک کمار نے کہاکہ حنیف رسوائے زمانہ اور مطلوب سیمی کا سرگرم کارکن تھا اس نے ناپسندیدہ ایونٹس میں اہم رول ادا کئے تھے جن میں سیمی تنظیم کیلئے میٹنگس کا انتظام بھی شامل ہے۔
مدھیہ پردیش‘ دہلی‘ کرناٹک اور کیرالا میں بھی ایسی ہی میٹنگیں منعقد ہوئی تھیں لیکن ہروقت پولیس یا دیگر سیکوریٹی ایجنسیوں نے سیمی تنظیم پر قدغن لگائی۔ وہ مفرور تھا اور ایک ایسی عمارت کی چھت پر تھا جہاں ہواکا گزر بھی مشکل تھا۔ اس قسم کے دہشت گرد کے فرار ہونے پر خطرہ محسوس کرتے ہوئے ایک ٹیم نے اس سے متعلق تفصیلات معلومات اکٹھا کئے۔
اس کے علاوہ اس کے ہمدردوں کے بھی نام‘ پتے حاصل کئے۔ 22 فروری کو 2:50 کو مشتبہ شخص کھڑکا محمدی نگر سے کھڑکا روڈ سفر کررہا تھا ان کی نشاندہی بحیثیت حنیف کی گئی جبکہ ٹیم کے ممبروں نے اسے پکڑنے کی کوشش کی۔ پولیس کی موجودگی کا احساس کرتے ہوئے وہ فرار ہوگیا۔ تاہم گرفتار کرلیاگیا۔
ڈی سی پی نے یہ بات بتائی۔ بتایا جاتا ہے کہ مہاراشٹرا اور اس کے اردگرد ریاستوں میں وہ عطیوں کی شکل میں رقم جمع کررہا تھا تاکہ اپنی ممنوعہ تنظیم سیمی اور وحدت اسلام کی مدد کی جاسکے‘ ڈی سی پی نے یہ بات بتائی۔