[]
ممبئ:مہاراشٹرا کانگریس کے کارگزار صدر اور سابق وزیر محمد عارف نسیم خان نے بی جے پی تلنگانہ رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو میرا روڈ میں جلسہ کی اجازت دینے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ریاستی ڈائیرکٹر جنرل آف پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹی راجہ کے معاملے میں ممبئ ہائی کورٹ کی جانب سے دی گئ مشروط اجازت والے فیصلہ پر سختی سے عمل کیا جائے۔
نیز رکن اسمبلی کی جانب سے کی جانے والی اشتعال انگیزی پر فوری کاروائی کرے اور متاثرہ علاقے میں ان کے داخلے کی کوشش پر روک لگائے- واضح رہیکہ گزشتہ دنوں ممبئ سے متصلہ میراروڑ علاقے میں رام مندر کی تقریب والے دن فرقہ وارانہ فساد برپا ہوگیا تھا۔
راجہ نے اس سلسے میں اپنے ایک ویڈیو پیغام میں چیلینج کیا تھا کہ وہ میرا روڈ ایک لاکھ مجمع کے ساتھ آنے والے ہیں اور بہن بیٹوں پر ہونے والے ظلم کا انتقام لیں گے اور پولیس و قانون کا نظام پر انہیں اعتماد نہیں ہے
اس تعلق سے میراروڑ پولیس نے ان کے داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی جسکے بعد ممبئی ہائی کورٹ نے انھیں میراروڑ میں ریلی میں شرکت کی مشروط اجازت دی اور اپنے حکم میں کہا تھاکہ ٹی راجہ کی ہر حرکت کی ویڑیو شوٹنگ کی جائے۔
متاثرہ علاقے سے دیڑھ کلومیٹر دور پر ہی انھیں روک دیاجائے نیز دوران ریلی اگر وہ کوئی اشتعال انگیز بیان دیتے ہے تو ان پر فوری کاروائ کی جائے۔ نسیم خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے بالکل واضح احکامات جاری کئےاور ان پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مسلمانوں سے بھی اپیل کی ہیکہ وہ شب برات کی اس مقدس رات عبادت میں گزارئے اور اس جانب دھیان ہی نہ دیں۔