[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم (AEOI) کے سربراہ محمد اسلمی نے کہا ہے کہ ملک کے جنوب مغربی صوبہ خوزستان میں کارون جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے۔
انہوں نے آج صوبہ خوزستان کے دورے کے موقع پر کہا: دارخوین نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر اپنے تعطل کے تقریباً بارہ سال بعد شروع ہوچکی ہے، اس وقت ایرانی حکام نے ابتدائی طور پر اس منصوبے کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ غیر ملکی اپنے معاہدے کی ذمہ داریوں سے دستبردار ہو گئے تھے۔
ایرانی نیو کلئیر ادارے کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے یہ منصوبہ اپنی مدد آپ کے تحت مکمل کرنے کا فیصلہ کیا اور اس وقت اس پلانٹ کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ 1979 میں اسلامی انقلاب سے پہلے ایران نے ایک فرانسیسی کمپنی کے ساتھ دارخوین میں ایٹمی بجلی گھر بنانے کے لیے 2 بلین ڈالر کا معاہدہ کیا تھا۔ تاہم فرانسیسی اس منصوبے سے دستبردار ہو گئے تھے۔
محمد اسلامی نے کہا کہ انہوں نے پابندیوں کی وجہ سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور اس منصوبے کو ترک کر دیا۔
دارخوین ایٹمی پلانٹ مقامی طور پر بنایا گیا تین سو میگاواٹ پریشرائزڈ واٹر ری ایکٹر (PWR) کا حامل بجلی گھر ہے جو دریائے کارون پر اہواز سے تقریباً 70 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔