[]
سوال:- اگر کسی کی بیوی کا انتقال ہو جائے اور وہ مہر ادانہ کر سکا،تو کیا یہ مہر شوہر کو ادا کرنا ہوگا؟
اگر اداکرنا ہوتویہ مہر کی رقم کسی دینی مدرسہ یا مسجد یا کسی غریب بچی وغیرہ کو دے سکتے ہیں ؟لڑکی کے والدین کو دے سکتے ہیں یا نہیں ؟ (عبد الکریم، عادل آباد)
جواب:- مہر کی حیثیت دین کی ہے ،گویا شوہر مہر کی بقدر رقم کا مقروض ہے،اگر بیوی کے ذمہ کسی کا واجب الا داء روپیہ ہو تو شوہر سے مہر کی رقم لے کراسے ادا کیا جائے گا ،
اگر بیوی کے ذمہ کسی کا روپیہ نہیں ہے تو مہر کی رقم اس کے ورثہ کے درمیان تقسیم ہو گی ،جن میں ایک وارث شوہر بھی ہوگا ،
کسی کو یہ حق نہیں کہ مہر کی رقم دینی مدرسہ یا مسجد یا غریب بچی وغیرہ کو دے،ہا ں اگر اس کے تمام ورثہ با لغ ہوںاوروہ سب کسی کو دینے پر متفق ہوجائیں تو ایساکیا جاسکتا ہے ۔